Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں پہلی مرتبہ چرس پینے والوں کی تعداد الکوحل استعمال کرنے والوں سے زیادہ، رپورٹ

امریکہ کی متعدد ریاستوں میں طبی یا تفریحی بنیادوں پر چرس کے استعمال کی اجازت ہے (فوٹو: اے پی)
امریکہ میں پہلی مرتبہ روزانہ کی بنیاد پر چرس پینے والوں کی تعداد الکوحل استعمال کرنے والوں سے بڑھ گئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تازہ تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ تبدیلی 40 سال کے دوران نصف ریاستوں میں چرس کے استعمال کو قانونی شکل دیے جانے کے بعد دیکھنے میں آئی ہے۔
نیشنل سروے ڈیٹا کے مطابق 2022 میں روزانہ کی بنیاد پر ایک کروڑ 77 لاکھ لوگ چرس استعمال کرتے تھے جبکہ الکوحل استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک کروڑ 47 لاکھ تھی۔
1992 میں چرس کا استعمال بہت کم تھا اور 10 لاکھ کے قریب لوگ ہی استعمال کرتے تھے۔
تحقیق میں شامل کارنیگی میلن یونیورسٹی کے محقق جوناتھن کالکنز کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکہ میں الکوحل کا استعمال اب بھی زیادہ ہے تاہم 2022 میں پہلی بار چرس پینے والوں کی تعداد روزانہ کی بنیاد پر الکوحل لینے والوں کی تعداد کو پیچھے چھوڑ گئی تھی۔
ان کے مطابق ’40 فیصد افراد اس کو تقریباً روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر رہے ہیں اور یہ ایک ایسا رجحان ہے جو الکوحل کے استعمال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔‘
رپورٹ میں نشہ آور اشیا کے استعمال اور صحت کے حوالے سے اعداد و شمار جمع کیے گئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 1992 سے 2022 تک روزانہ کی بنیاد پر چرس کی فی کس شرح میں 15 گنا اضافہ ہوا ہے۔
جوناتھن کالکنز نے تحقیق میں اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ عوامی سطح پر قبولیت بڑھنے کے بعد مزید لوگ بھی چرس کے استعمال کے حوالے سے بات کرتے ہیں اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 1992 سے 2022 تک روزانہ کی بنیاد پر چرس کی فی کس شرح میں 15 گنا اضافہ ہوا ہے (فوٹو: روئٹرز)

امریکہ کی زیادہ تر ریاستوں میں کینابس کو طبی یا تفریحی بنیاد پر استعمال کرنے کی اجازت ہے تاہم وفاقی سطح پر یہ غیرقانونی ہی ہے۔
ریاست فلوریڈا میں بھی اس حوالے سے اہم قدم نومبر میں سامنے آ سکتا ہے جب ایک آئینی ترمیم پر ووٹنگ ہو گی۔ دوسری جانب وفاقی حکومت کینابس کی ایک کم خطرناک چیز کے طور پر درجہ بندی کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔
یونیورسٹی آف میری لینڈ سکول آف میڈیسن سے وابستہ ڈاکٹر ڈیویڈ اے گوریلک جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، کا کہنا ہے کہ ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کینابس کے مسلسل استعمال سے اس کے عادی ہونے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ روزانہ استعمال کے حوالے سے سامنے آنے والی تعداد سے عیاں ہے کہ مزید لوگوں کے اس کی لت میں مبتلا ہونے کے خدشات ہیں۔
ان کے مطابق ’اس کے زیادہ استعمال سے سائیکوسس کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں جو ایک ایسی سنگین حالت ہوتی ہے جس میں انسان حقیقت سے رابطہ کھو دیتا ہے۔‘

شیئر: