حجاج کل بھی تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
حجاج کرام نے ایام تشریق کے پہلے دن کی رمی بخیر و خوبی مکمل کی۔ کسی قسم کی مشکل صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ شیطانوں کو کنکریاں مارنے کا سلسلہ رات تک جاری رہا۔
پیر کے روز اگرچہ موسم کافی گرم تھا تاہم حجاج کے گروپس کا وقفے وقفے سے رمی کے لیے جمرات آنے کا سلسلہ جاری رہا۔
دوپہر کو شدید گرمی کے باعث حجاج کی تعداد میں کمی ہوئی تاہم عصر کے بعد ہونے والی بارش سے موسم میں کافی بہتری آتے ہی حجاج بڑی تعداد میں جمرات پہنچ گئے۔
انتظامیہ کی جانب سے حجاج کی آمدورفت کو آسان بنانے کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے تھے جس کی وجہ سے شاہراؤں پر ازدحام کی صورتحال پیش نہیں آئی۔
جمرات پل پر معمر اور بیمار حجاج کے لیے حج انتظامیہ کی جانب سے گالف کارٹس کا بھی انتظام تھا جس سے بڑی تعداد میں حجاج مستفیض ہوئے۔
گالف کارٹس کے ذریعے حجاج کو جمرات کی بالائی منزل تک پہنچایا جاتا ہے جہاں سے وہ بآسانی جمرات تک پہنچ جاتے ہیں اور رمی کرنے کے بعد دوسرے راستے سے اپنے خیموں کو چلے جاتے ہیں۔
دوسرے دن کی رمی کرنے کے بعد وہ حجاج جنہوں نے طواف افاضہ نہیں کیا تھا وہ مکہ روانہ ہو گئے جہاں انہوں نے طواف افاضہ اور حج کی سعی کی، بعدازاں منی پہنچ گئے۔