لیموں اور ادرک کا ڈیٹوکس واٹر
لیموں اور ادرک میں معدے اور آنتوں کی صحت کے بھرپور اجزاء پائے جاتے ہیں۔ لیموں میں موجود تیزابیت معدے کے انزائمز کو بہتر انداز میں چلاتی ہے جس سے کھانا ہضم ہوتا ہے۔ ادرک سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور گیس ختم ہوتی ہے۔
سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ معدے کی صحت کو بہتر رکھنے کی بھرپور خصوصیات رکھتا ہے۔ اس میں پیکٹن موجود ہوتا ہے جو کے پری بائیوٹک کا کام کرتا ہے جس سے معدے میں صحت مند بیکٹیریا شامل ہوتے ہیں اور مائیکروبائیوم کا توازن قائم رہتا ہے۔ سیب کا سرکہ معدے کی تیزابیت کو بھی متوازن رکھتا ہے جس سے کھانا اچھی طرح ہضم ہوتا ہے۔
کھیرے اور پودینے کا پانی
کھیرے اور پودینے کا پانی معدے کو تروتازہ کرتا ہے اور ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔ کھیرے میں پانی کی مقدار نظام انہضام میں سے زہریلے مادوں کو نکالتی ہے جبکہ پودینے سے بدہضمی اور معدے کا درد ختم ہوتا ہے۔
ایلو ویرا کا جوس
ایلو ویرا میں ایسی غذائیت ہوتی ہے جس سے معدے کی صحت بہتر ہوتی ہے جس میں وٹامنز، معدنیات اور انزائمز وغیرہ شامل ہیں۔ ایلو ویرا سے حاجت کے مسائل نہیں ہوتے اور نظام انہضام بہتر ہوتا ہے۔
ہلدی اور کالی مرچ کا شربت
ہلدی میں موجود کرکیومن معدے میں سوزش کو ختم کرتی ہے اور نظام انہضام کو بہتر کرتی ہے۔ کالی مرچ سے اس سلسلے کو مزید معاونت ملتی ہے۔
لیموں والی سبز چائے
سبز چائے سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے اور اس سے معدے کے لیے صحت مند بیکٹیریا پیدا ہوتے ہیں جبکہ لیموں جگر کے لیے نہایت مفید ہے جس کے باعث زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
سونف والی چائے
سونف گیس اور بدہضمی کے لیے ایک قدرتی دوائی ہے۔ سونف والی چائے نظام انہضام میں مسلز کو نرم رکھتی ہے۔ اس میں وولاٹائل آئل ہوتا ہے جس سے آنتوں کی سوزش کم ہوتی ہے اور خوراک اچھی طرح ہضم ہوتی ہے۔
چقندر کا جوس
چقندر میں موجود فائبر حاجت کے مسائل کو بہتر کرتا ہے اور معدے کے لیے صحت مند بیکٹیریا کو پیدا کرتا ہے۔ اس سے جگر سے زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں۔