Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ نے سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر دی

اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے بدھ کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیا، اور کونسل کے اراکین پر سمجھوتہ کرنے کی کوششوں کو مذموم طریقے سے مسترد کرنے کا الزام لگایا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 15 رکنی کونسل نے ایک اجلاس میں اپنے 10 غیرمستقل اراکین کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ کرائی جس میں ’فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی‘ اور یرغمالیوں کی رہائی کا الگ سے مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم صرف امریکہ نے قرارداد کو روکنے کے لیے کونسل کے مستقل رکن کے طور پر اپنا ویٹو استعمال کرتے ہوئے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
ایک سینیئر امریکی عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ صرف اس قرارداد کی حمایت کرے گا جس میں واضح طور پر جنگ بندی کے حصے کے طور پر یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہم نے پہلے بھی کئی بار کہا ہے، ہم غیرمشروط جنگ بندی کی حمایت نہیں کر سکتے جس میں یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ شامل نہ ہو۔
دوسری جانب غزہ کے حکام صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی پٹی میں ایک ریسکیو ورکر سمیت 33 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوجی غزہ کے شمالی کنارے میں مزید اندر تک گھس چکے ہیں اور انہوں نے ایک ہسپتال پر بمباری کی اور گھروں کو (دھماکہ خیز مواد سے) اڑا دیا۔
طبی عملے نے بتایا کہ بدھ کو شمالی غزہ میں جبالیہ کے علاقے میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے اور کم از کم 10 افراد لاپتہ ہیں جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ قریب ہی ٹینک کی گولہ باری میں ایک اور شخص مارا گیا۔ بعدازاں بدھ کو ہی ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ایک لڑکی سمیت سات فلسطینی مارے گئے۔
فلسطینی اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
طبی عملے نے مزید بتایا کہ غزہ کے الرمال محلے میں ایک مکان پر ایک اور فضائی حملے میں چار افراد ہلاک جبکہ وسطی غزہ کی پٹی میں بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے سکول پر حملے میں تین فلسطینی ہلاک اور کم از کم 20 زخمی ہوئے۔
بیت لاہیہ کے کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا کہ ہسپتال پر ’بغیر کسی انتباہ کے اس کے تمام شعبوں میں بمباری کی گئی جبکہ ہم منگل کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں ایک زخمی کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔‘
خیال رہے کہ اسرائیل کی غزہ میں 13 مہینوں سے جاری جنگ میں اب تک 44 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً تمام ہی آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
اسرائیل نے غزہ پر حملہ گذشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد کیا تھا۔ حماس کے حملے میں 12 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 250 لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا۔

شیئر: