تل ابیب میں ’حساس فوجی اہداف‘ کو ڈرون حملوں میں نشانہ بنایا: حزب اللہ
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ امریکہ کا تجویز کردہ ہے۔ فائل فوٹو: اے پی
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ’حساس فوجی اہداف‘ پر ڈرون حملے کیے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق منگل کی شام اسرائیل کی بیروت پر بمباری اور میزائل حملوں کے بعد حزب اللہ نے بدلے میں اسرائیلی شہر کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔
یہ حملے اس وقت کیے گئے جب امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے حزب اللہ اور اسرائیل میں جنگ بندی کے حوالے سے معاہدے پر اتفاق کا اعلان کیا گیا۔
روئٹرز کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’دارالحکومت بیروت کو نشانہ بنانے اور اسرائیلی دشمن کی جانب سے شہریوں کے خلاف کیے جانے والے قتل عام کے جواب میں تل ابیب شہر اور اس کے مضافات میں حساس فوجی اہداف پر ڈرونز لانچ کیے۔‘
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گزشتہ ایک سال سے جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے 60 دن کی جنگ بندی امریکہ کی تجویز کردہ ہے۔ اور معاہدے کے ایک حصے کے طور پر بدھ سے اس جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہو رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق معاہدے کا متن سامنے نہیں آیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسے دشمنی کے مستقل خاتمے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے اس کی منظوری دے دی ہے اور اسے نظرثانی کے لیے پوری کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔ لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا جس کی حزب اللہ نے گزشتہ ہفتے منظوری دی تھی۔
اس معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے لبنانی سیاسی ذرائع کے مطابق اس معاہدے پر امریکی ثالث آموس ہوچسٹین نے دونوں فریقوں سے گفتگو کی اور یہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے اور اس کے 13 نکات ہیں۔