مالدیب نے فلسطینی عوام کے ساتھ ’مکمل اظہارِ یکجہتی‘ کے لیے اسرائیلی سیاحوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کی گئی قانون سازی کی فوری توثیق کردی ہے۔
مزید پڑھیں
صدر کے آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’یہ پابندی اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ مسلسل روا رکھے جانے والے مظالم اور نسل کشی کے اقدامات کے خلاف حکومتی موقف کی عکاسی کرتی ہے۔‘
صدارتی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسرائیلی سیاحوں پر اس پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔‘
مالدیپ ایک ہزار 192 جزائر پر مشتمل ایک چھوٹا اسلامی جمہوری ملک ہے جو اپنے سفید ریتیلے ساحلوں اور فیروزی رنگ کے شفاف پانی کی جھیلوں کے لیے جانا جاتا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں برس فروری میں 2 لاکھ 59 ہزار سیاح مالدیپ کی سیر کے لیے آئے جن میں صرف 59 کا تعلق اسرائیل سے تھا۔
مالدیپ نے اس سے قبل 1990 کی دہائی میں اسرائیلی سیاحوں کی آمد پر پابندی اٹھائی تھی اور 2010 میں تعلقات کی بحالی کی جانب قدم بڑھائے تھے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن اور حکومت کی اتحادی پارٹیاں صدر محمد معیزو پر دباؤ ڈال رہی تھیں کہ غزہ کی جنگ کی مخالفت میں اسرائیلیوں پر پابندی لگائی جائے۔
اسرائیلی کی وزارت خارجہ نے گذشتہ برس اپنے شہریوں کو مالدیپ کا سفر کرنے سے منع کیا تھا۔