Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین طیاروں پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی کی مدت میں توسیع

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ پابندی انڈیا کے فوجی جہازوں پر بھی لاگو ہوگی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ انڈین ایئرلائنز پر پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی کی مدت کو مزید ایک ماہ کے لیے بڑھایا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو اتھارٹی نے کہا کہ ایک ماہ پورا ہونے پر یہ پابندی مزید ایک ماہ کے لیے بڑھائی جا رہی ہے۔
گزشتہ ماہ پڑوسی ملکوں میں سرحدی کشیدگی بڑھنے پر پاکستان نے انڈیا کی ایئرلائنز کے اپنی فضائی حدود کے استعمال پر ایک ماہ کے لیے پابندی کا نوٹم جاری کیا تھا۔
اپریل کی 24 تاریخ کو لاگو ہونے والی یہ پابندی جمعے کو ختم ہو رہی تھی جس کی مدت اب بڑھائی جا رہی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان چار روزہ فوجی تنازعے سے قبل سفارتی تناؤ نے شدت اختیار کر لی تھی اور پڑوسی ملکوں نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کی تعداد کم کر دی تھی۔
دس مئی کو سیزفائر کا اعلان ہونے سے قبل میزائلوں، ڈرون اور توپ خانے کی گولہ باری سے 70 سے زائد اموات ہوئی تھیں۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ’انڈین ایئرلائنز اور وہاں سے آپریٹ ہونے والی فضائی کمپنیوں کے طیاروں پر پاکستانی حدود کے استعمال پر پابندی برقرار رہے گی۔‘
بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ یہ پابندی اب اگلے ماہ جون کی صبح تک جاری رہے گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ پابندی انڈیا کے فوجی جہازوں پر بھی لاگو ہوگی۔
پاکستانی اقدام کے جواب میں انڈیا نے بھی اپریل کے اواخر میں جوابی طور پر اپنے فضائی حدود پاکستانی مسافر طیاروں کے لیے بند کر دی تھیں اور یہ پابندی جون کی 23 تاریخ تک رہے گی۔

انڈیا نے بھی پاکستانی طیاروں کے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر جوابی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ تنازع کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد شروع ہوا۔ اس حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے اور انڈیا نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔
پاکستان نے انڈیا کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے کی غیرجانبدرانہ انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔
مسلم اکثریتی علاقے کشمیر کے مختلف حصوں کا کنٹرول پاکستان اور انڈیا کے پاس ہے اور دونوں ملک اس کے پورے علاقے پر ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

شیئر: