سعودی عرب میں قومی ریسرچ کے مرکز ’استدامتہ‘ نے الباحہ کے کاشتکاروں میں 20 ہزار سے زیادہ سیاہ میلبری اور قدیم دمشقی گلاب کے ننھے پودے تقسیم کیے ہیں۔
یہ انیشیی ایٹیو جس پر ٹشو کلچرل لیباریٹری کے مرکز کے ذریعے عمل شروع کیا گیا ہے، ان کوششوں کا حصہ ہے جن کے تحت کاشتکاروں کی مدد کی جائے گی اور انھیں زراعت سے متعلق جدید طریقوں سے روشناش کرایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
گرین سعودی عرب مہم، اب تک 95 ملین پودے لگائے جا چکےNode ID: 880404
عرب نیوز کے مطابق یہ انیشی ایٹیو ان ایریا کے لیے خاص ہے جو دیگر علاقوں کے ساتھ موازنے میں بہتر نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔
مرکز کی حالیہ کوشش، ماضی میں ’استدامتہ‘ کے ایک زرعی پروجیکٹ کا تسلسل ہے جس کے تحت 52 ہزار سیاہ میلبری اور دمشقی گلابوں کے ساتھ ساتھ سٹرابری کے ننھے پودے تقسیم کیے گئے تھے۔
اس کا مقصد علاقے کے زرعی منظرنامے پر نئے ننھے پودوں کی مختلف اقسام متعارف کرانا، پیدواری صلاحیت بڑھانا اور صفات پر مبنی ترقی کرنا ہے۔
اس کوشش سے مرکز کی اس گہری دلچسپی کا بھی اظہار ہوتا ہے جو وہ قدرتی وسائل کو محفوظ رکھتے ہوئے زراعت کی ترقی کے لیے کر رہا ہے۔
مرکز کئی ایسے پروگراموں پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے جن سے قدرتی وسائل کو بچاتے ہوئے زرعی ترقی سے منسلک کاشتکاروں کو ریسرچ اور تکنیکی حل فراہم کر کے مدد دی جاتی ہے۔ اس سے وسائل کے استعمال میں بہترین کارکردگی اور پیدواری قدر میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہوتا ہے جو قومی زرعی سٹریٹیجک اہداف سے ہم آہنگ ہے۔