سکیورٹی خدشات، برٹش ایئرویز کی اسرائیل کے لیے پروازیں اگست تک منسوخ
برٹش ایئرویز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
برٹش ایئرویز نے کہا ہے کہ رواں سال اگست تک برطانیہ سے اُس کی کوئی بھی پرواز اسرائیل نہیں جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق برٹش ایئرویز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا۔
برطانیہ کی بڑی فضائی کمپنی نے رواں ماہ کے وسط میں اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں اُس وقت معطل کر دی تھیں جبکہ تل ابیب ایئرپورٹ کے قریب یمن کے حوثیوں کی جانب سے داغا گیا میزائل گرا تھا۔
حوثیوں کے اس میزائل حملے میں تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ پر چھ افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس کے بعد ایئرلائن نے تل ابیب شہر میں مقیم اپنے عملے کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سے بھیج دیا تھا۔
برٹش ایئرویز کے ترجمان نے ایک بیان میں کہ ’ہم فضائی نقل وحمل کے حالات کی مسلسل نگرانی کرتے ہیں اور 31 جولائی تک تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم زحمت کے لیے اپنے صارفین سے معذرت خواہ ہیں۔‘
اس روٹ کے حوالے سے ایئر لائن کی ویب سائٹ پر ایک پیغام لکھا ہے کہ ’معذرت، ہمارے پاس کوئی پروازیں دستیاب نہیں ہیں۔ براہ کرم دوسرے روٹس تلاش کرنے کے لیے سرچ میں ترمیم کریں۔‘
برٹش ایئرویز کی لندن سے تل ابیب کے لیے اگلی شیڈول پرواز یکم اگست کو ہے۔
دوسری جانب ایئر فرانس نے کہا ہے کہ اس نے کم از کم 26 مئی تک اسرائیل کے لیے پروازیں روک دی ہیں۔
ادھر یونانی ایئر لائن ایجین نے بدھ کو تل ابیب کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کیں جبکہ امریکی کیریئر ڈیلٹا نے پیر کو نیویارک کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بین گوریون کے لیے روزانہ کی پروازیں شروع کیں۔ حوثیوں کے حملے کے بعد دونوں ایئرلائنز نے اپنی پروازیں معطل کر دی تھیں۔