انڈین فوجیوں نے سرحدی علاقے میں ایک پاکستانی شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
انڈیا کی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا کہنا ہے کہ ’مشکوک شخص نے روکنے کے باوجود بین الاقوامی سرحد پار کر لی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ روایتی حریفوں انڈیا اور پاکستان کے درمیان حال ہی میں چار روزہ جھڑپوں کے نتیجے میں ہونے والی جنگ بندی کے دو ہفتے بعد ہوا ہے۔
بی ایس ایف کے حکام کا کہنا ہے کہ ’ان کے فوجیوں نے جمعے کی شام ایک مشکوک شخص کو سرحد پر لگی باڑ کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔‘
بی ایس ایف کے مطابق ’یہ علاقہ ریاست گجرات کی سرحد کے پار ضلع بناسکنٹھا میں واقع ہے اور مشکوک شخص روکنے کے باوجود آگے بڑھتا رہا۔‘
’جب مشکوک شخص فوجیوں کی تنبیہہ کے باوجود نہیں رُکا تو پھر اُسے فائرنگ کر کے موقعے پر ہی ہلاک کردیا گیا۔‘
بی ایس ایف کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں ایک مُردہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے سفید بال تھے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں سمیت 26 افراد کی ہلاکت کے بعد سے پاکستان اور انڈیا کے تعلقات سخت کشیدہ ہیں۔
انڈیا نے الزام لگایا تھا کہ حملہ کرنے والے عسکریت پسندوں کو پاکستان کی مدد حاصل تھی، تاہم پاکستانی حکومت اِن الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہے۔
پہلگام واقعے کے بعد انڈیا نے پاکستانی علاقوں پر میزائلوں سے حملہ کیا جس کے جواب میں پاکستان نے آپریشن ’بنیان اُم مرصوص‘ کے تحت انڈین علاقوں پر میزائل فائر کیے۔
بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت پر دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی۔