Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں پاکستان کے لیے جاسوسی کے شبہ میں پولیس افسر گرفتار

رواں ماہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی محدود لڑائی میں کم از کم 70 افراد ہلاک ہوئے۔ (فوٹو: ایکس)
انڈیا کی انسداد دہشت گردی کی ایجنسی نے پیر کے روز کہا کہ ایک پیرا ملٹری پولیس افسر کو پاکستان کے لیے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ لڑائی کے بعد ہوا۔
رواں ماہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی محدود لڑائی میں کم از کم 70 افراد ہلاک ہوئے۔
دونوں ممالک کے دمیان محدود جنگ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد شروع ہوئی۔ نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، جس کی اسلام آباد تردید کی۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے کہا کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک افسر کو دہلی میں حساس معلومات پاکستانی ایجنٹس کے ساتھ شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
این آئی اے نے کہا ہے کہ ملزم موتی رام جاٹ جاسوسی کی سرگرمیوں میں سرگرم طور پر ملوث تھا اور 2023 سے پاکستان کے انٹیلیجنس افسران کے ساتھ قومی سلامتی سے متعلق خفیہ معلومات شیئر کر رہا تھا۔
ایجنسی کے مطابق، جاٹ کو ایک خصوصی عدالت نے 6 جون تک جسمانی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے، اور تفتیش کار اس سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق انڈین حکام نے اس ماہ کے دوران کم از کم 10 دیگر افراد کو بھی جاسوسی کے الزامات میں گرفتار کیا ہے۔

دونوں ممالک کے دمیان محدود جنگ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد شروع ہوئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ریاست ہرِیانہ میں ایک ٹریول بلاگر کو بھی اسی نوعیت کے الزامات میں گرفتار کیا گیا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون کم از کم دو بار پاکستان کا سفر کر چکی تھی اور اس کا رابطہ پاکستانی سفارتخانے کے ایک اہلکار سے تھا۔
دیگر گرفتار شدگان میں ایک طالب علم، ایک سکیورٹی گارڈ اور ایک تاجر شامل ہیں۔
یہ گرفتاریوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب جوہری طاقت کے حامل ان دونوں حریفوں کے درمیان 1999 کے بعد بدترین پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ چار دن تک میزائل، ڈرون اور توپ خانے کے حملوں کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔

 

شیئر: