امریکہ کے سفارت کاروں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین کی جانب سے باڈی کے دیگر 15 اراکین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ’غزہ میں جنگ بندی‘ کے حوالے سے قرارداد کے حق میں ووٹ دیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آج پیش کی جانے والی قرارداد میں ’غزہ میں فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی‘ کے نکات شامل ہیں۔ اس پر آج ہی ووٹنگ کا بھی امکان ہے۔
مزید پڑھیں
-
رام اللہ کے دورے سے روکنے پر عرب وزرا کی اسرائیلی اقدام کی مذمتNode ID: 890431
-
غزہ میں امدادی مراکز کے ارد گرد حملے جنگی جرم ہے: اقوامِ متحدہNode ID: 890540
خبر رساں ادارے نے اس کے مسودے کو دیکھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ’حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے پر پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے اور محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ بلاروک ٹوک تقسیم کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
مسودے میں اس ضمن میں اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
قرارداد کی کامیابی کے لیے اس کے حق میں نو ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ مستقل ارکان جن میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس شامل ہیں، ان کی جانب سے اس کو ویٹو بھی نہیں کیا جاتا۔
خیال رہے غزہ میں سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا تھا جس میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیںایک بار جنگ بندی بھی ہوئی تاہم اس کے ختم ہونے کے بعد پھر سے لڑائی شروع ہوئی، جس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔