غزہ سے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں مل گئیں، مزید کتنے یرغمالی باقی ہیں؟
غزہ سے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں مل گئیں، مزید کتنے یرغمالی باقی ہیں؟
جمعرات 5 جون 2025 16:45
اسرائیل کے جوابی آپریشن میں غزہ میں 54 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں موجود دو یرغمالیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گاڈ ہاگئی اور جوڈتھ وائنسٹائن اسرائیلی نژاد امریکی شہری تھے جبکہ جوڈتھ کے پاس کینیڈا کی بھی اضافی شہریت تھی۔ یہ دونوں حماس کے سات اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں حملے کے دوران مارے گئے تھے۔ اسی حملے کے بعد غزہ میں جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کو کہا کہ ان کی باقیات فوج اور داخلی سلامتی ایجنسی شین بیت کی کے ایک خصوصی آپریشن کے ذریعے اسرائیل واپس لائی گئیں۔
حماس کے عسکریت پسندوں کے سات اکتوبر کو حملے میں 12 سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی، جبکہ 251 لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
اسرائیل کے جوابی آپریشن میں حماس کے زیرانتظام کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 54 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
خیال رہے کہ وزارت صحت شہریوں اور جنگجوؤں میں کوئی تفریق نہیں کرتی۔
غزہ میں یرغمالیوں کی تفصیلات
حماس نے سات اکتوبر 2023 کو کل 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ جبکہ اس حملے سے قبل اس کے پاس چار یرغمالی تھے جن میں سے دو سنہ 2014 اور 2015 میں غزہ میں داخل ہوئے تھے۔ اور باقی دو سنہ 2014 کی جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی لاشیں تھیں۔
قیدیوں کے تبادلے یا دیگر معاہدوں کی صورت میں 148 یرغمالی رہا کیے گئے جن میں آٹھ لاشیں شامل ہیں۔
جوڈتھ وائنسٹائن اور گاڈ ہاگئی اسرائیلی نژاد امریکی شہری تھے جبکہ جوڈتھ کے پاس کینیڈا کی بھی اضافی شہریت تھی۔ (فائل فوٹو: اے پی)
اسرائیلی فوجیوں نے 43 یرغمالیوں کی لاشیں ڈھونڈیں اور آٹھ کو زندہ بچایا۔
اس وقت حماس کی قید میں 56 یرغمالی ہیں جن میں سے 33 کے بارے میں اسرائیل کا خیال ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ کئی اور یرغمالیوں کے بارے میں انہیں ’شک‘ ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔
قید میں موجود پانچ یرغمالیوں میں سے تین تھائی لینڈ، ایک نیپال اور ایک تنزانیہ کا شہری تھا۔ تاہم ان میں سے دو تھائی اور ایک تنزانین کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔