Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اپریل 2026 میں ہوں گے، عبوری سربراہ محمد یونس کا اعلان

محمد یونس نے حکومت پر زور دیا کہ وہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کے لیے کام کرے تاکہ ملک کسی نئے بحران میں نہ پھنسے (فائل فوٹو: روئٹرز)
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نےاعلان کیا ہے کہ ملک میں اپریل 2026 کے اوائل میں انتخابات منعقد ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق محمد یونس کی جانب سے یہ اعلان جمعے کو کیا گیا ہے۔
سنہ 2024 میں عوامی بغاوت کے نتیجے میں طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد یہ پہلے انتخابات ہوں گے۔
.محمد یونس نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان انتخابات کے لیے جوڑ توڑ کرنے والی سیاسی جماعتوں کی بار بار درخواستوں کے باوجود بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتخابات کی تاریخ اپریل 2026 میں طے کی گئی ہے۔
محمد یونس نے اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں مزید کہا کہ ’میں ملک کے شہریوں کو آگاہ کرتا ہوں کہ انتخابات اپریل 2026 کے پہلے نصف میں کسی بھی دن منعقد ہوں گے۔‘
 انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک سازگار ماحول تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس میں تمام ضروری اصلاحات پر کام جاری ہے۔
عبوری حکومت کی قیادت کرنے والے نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس نے اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ یاد رکھنا چاہیے کہ بنگلہ دیش میں جب بھی ناقص انتخابات ہوئے، ملک گہرے بحران میں ڈوبا۔‘
انہوں نے سابقہ حکومت کے دور کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے ماضی میں انتخابی دھاندلی کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملک میں فاشسٹ قوتوں کا راج ہوا۔
محمد یونس نے حکومت پر زور دیا کہ وہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کے لیے کام کرے تاکہ ملک کسی نئے بحران میں نہ پھنسے۔
محمد یونس نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں جمہوریت کے استحکام کے لیے اصلاحات کرے تاکہ شفاف انتخابات ممکن ہو سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اصلاحات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور یہ ملک کے عوام کے لیے ضروری ہیں۔‘
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے انتخابات کے انعقاد کے لیے دسمبر تک کی تاریخ پر زور دیا تھا۔
محمد یونس نے کہا کہ ’ہم تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ بنگلہ دیش کی تاریخ کے سب سے آزاد، منصفانہ اور قابل اعتماد انتخابات کا انعقاد کیا جا سکے۔‘
سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی 15 سالہ حکمرانی کے دوران بنگلہ دیش میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھنے کو آئیں اور ان کی حکومت پر یک طرفہ انتخابات کرانے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد ملک میں پیدا ہونے والا سیاسی بحران اب بھی حل طلب ہے اور عبوری حکومت اس بحران سے نکلنے کے لیے جمہوری اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔
محمد یونس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بنگلہ دیش کے شہریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور گڈ گورننس قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

شیئر: