سعودی قیادت کی حجاج کو فراہم کی جانے والی خدمات مثالی ہیں، شاہی مہمانوں کے تاثرات
اتوار 8 جون 2025 12:55
ارسلان ہاشمی ۔ اردو نیوز، منیٰ
امسال سو سے زائد ممالک کے 2443 کے قریب شاہی مہمان حج ادا کررہے ہیں(فوٹو، اردونیوز)
ضیوف خادم الحرمین الشریفین برائے حج وعمرہ پروگرام کے تحت پاکستان سے آنے والے شاہی مہمانوں میں شامل جید علما و اہم شخصیات نے حجاج کو مثالی خدمات فراہم کرنے پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان لمحات کو گراں قدر قراردیا۔
وادی منیٰ کے شاہی مہمان خانے میں اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ شفیق الرحمان کا کہنا تھا کہ ’جب مجھے یہ اطلاع ملی کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کے ضیافت پروگرام برائے حج میں رواں سال میرا بھی نام شامل ہے تو بہت اچھا لگا، ویسے ہی جب حج کا بلاوا آتا ہے تو ایمانی وروحانی کیفیت مختلف ہوتی ہے تاہم جب یہ اطلاع ملی کہ ہم شاہی مہمان کے طورپر مدعو کیے گئے ہیں تو قلبی کیفیت بہت مختلف تھی جسے لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔‘
ابرار ظہیر کا کہنا تھا ’سعودی سفارتخانے سے جب یہ اطلاع دی گئی کہ میرا نام بھی ’ضیوف خادم حرمین شریفین پروگرام برائے حج و عمرہ‘ میں شامل ہے اس وقت میرے جو احساسات تھے ان لمحات کی لفظوں میں ترجمانی کرنا میرے لیے ہی نہیں بلکہ دنیا کے کسی ادیب یا خطیب کے لیے بھی مشکل ہے، یہی کہوں گا دل میں ایسے پھول کھلے جس کا احساس خوشی اور تشکر کے آنسووں کی صورت میں ہوتا ہے، رب العزت کے شکر گزار ہیں کہ ہمیں یہ اعزاز بخشا اور پہلی بار حج کی سعادت نصیب ہوئی۔‘
حجاج کو فراہم کی جانے والی خدمات کے حوالے سے شاہی مہمانوں کا کہنا تھا کہسعودی قیادت کی جانب سے ضیوف الرحمان کے لیے جو خدمات مہیا کی جارہی ہیں اور جس طرح مشاعر مقدسہ میں سہولیات فراہم کی گئی ہیں وہ بے مثال ہیں، ہر حاجی ان خدمات کا معترف ہے۔

ضیوف خادم الحرمین شریفین میں شامل حافظ جواد عبید کا کہنا تھا کہ خادم حرمین شریفین اور سعودی حکومت کی جانب سے حجاج کو جو خدمات مہیا کی جارہی ہیں تمام حجاج دل کی گہرائیوں سے شکر گزار اورقائدین مملکت کے لیے دعا گو ہیں۔ ’اس سال تمام حجاج کے لیے جس طرح سعودی حکومت کے انتظامات دیکھنے کو ملے وہ مثالی تھے۔ حج آپریشن بہت منظم اور شاندار تھا۔ مشاعر مقدسہ میں تمام حجاج نے بہت سکون سے مناسک ادا کیے۔‘
ثناء اللہ حیدری کا کہنا تھا کہ پہلی بار حج پر آنا نصیب ہوا ہے، حکومت کی جانب سے حج انتظامات انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ کیے گئے، حجاج کو ہر طرح سے سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، ہم مملکت کی اعلی قیادت کے شکر گزار اور انکے لیے دعا گو ہیں۔

طارق محمود یزدانی کا کہنا تھا کہ ’سب سے پہلے رب کریم کا شکرادا کرتا ہوں کہ ہمیں حج کی سعادت نصیب ہوئی بعدازاں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہدِ مملکت شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کا بھی شکر گزار ہوں کہ ان کی میزبانی میں ہمیں یہ موقع ملا دعا گو ہوں کہ رب کریم مملکت کی اعلی قیادت کودنیا و اخرت میں اس کا اجرِعظیم عطا فرمائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 20 برس قبل حج کیا تھا اس وقت کو اگر آج کے حوالے سے دیکھا جائے تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ مملکت نے برق رفتارترقی کی ہے۔ ماضی میں ان سہولتوں کا تصوربھی نہیں تھا جو اب حجاج کو میسر ہیں۔
پروگرام میں شامل مواحد الہی ظہیرکا کہنا تھا سعودی حکومت کی جانب سے حج انتظامات انتہائی مثالی ہیں، تمام حجاج کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا، دین کے لیے مملکت کی اعلی قیادت کی جانب سے جو خدمات انجام دی جارہی ہیں وہ شاندار ہیں ۔
مولانا حافظ راشد الحق کا کہنا تھا امسال عمومی طورپر جو حج انتظامات دیکھنے میں آئے وہ شاندار ہیں۔ متعدد بارحج کی سعادت نصیب ہوئی ہے اگر اس حج کا بطورمجموعی موازانہ کیا جائے تو یقینی طورپر اسے مثالی حج کہا جاسکتا ہے ۔
مولانا محمد مشتاق نے بتایا کہ جب مجھے یہ اطلاع ملی کہ میرا نام بھی ضیوف خادم الحرمین شریفین برائے حج وعمرہ پروگرام میں شامل ہے تو میرے لیے بے حد خوشی کے لمحات تھے اس وقت کے جذبات و احساسات کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا ’میں سمجھتا ہوں کہ میرے حق میں والدہ کی وہ دعا ہے جو انہوں نے اس وقت میرے لیے مانگی ہو گی جب میں انہیں ویل چیئرپرعمرہ کرا رہا تھا، وگرنہ میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ میں ’ضیوف خادم الحرمین الشریفین پروگرام برائے حج و عمرہ میں شامل ہوں گا‘۔
واضح رہے امسال ’ضیوف خادم الحرمین الشریفین پروگرام برائے حج وعمرہ‘ کے تحت 100 سے زائد ممالک سے 2443 کے قریب افراد نے حج کی سعادت حاصل کی۔ شاہی ضیافت کی پروگرام وزارت اسلامی امور و دعوۃ والارشاد کی زیر نگرانی انجام دیا جارہا ہے۔