Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل ایران لڑائی کا چوتھا روز، دونوں طرف مزید عام شہری ہلاک

ایران اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر مزید حملے کیے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
ایران نے پیر کی صبح اسرائیل پر مزید میزائل حملے کیے جن کے نتیجے میں مزید چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق حملوں کے ساتھ ہی ملک بھر میں ہنگامی سائرن بج اٹھے اور جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔
دونوں ممالک کی جانب سے شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور ’ٹارگٹ ایریاز‘ سے دور رہیں۔
 ایران کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے 100 میزائل چلائے گئے ہیں اور مزید حملوں کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے۔
اس حملے بعد اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد کم سے کم 18 ہو گئی ہے اور اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جواب میں تہران میں 10 مقامات پر حملے کیے ہیں اور قدس فورس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جو پاسداران انقلاب کا اہم ونگ اور ملک سے باہر فوجی اور انٹیلی جنس آپریشنز کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق تل ابیب علی الصبح اس وقت دھماکوں سے گونج اٹھا جب دفاعی سسٹم نے ایک ایرانی میزائل کو نشانہ بنایا اور دھوئیں بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کچھ میزائلوں نے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا جن میں دو مرد اور دو خواتین جان سے گئیں۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان ڈین ایلسڈون نے نشانہ بننے والی عمارت کے باہر ایک بیان میں کہا کہ ’ہمیں واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ ہمارے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘

اسرائیل نے تہران میں تیل کے ایک پلانٹ کو نشانہ بنایا۔ (فوٹو: اے پی)

اتوار کو ایک حملے کے جواب میں اسرائیل نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس سے بھی بدترین صورتحال پیدا ہونے والی ہے۔‘
اسرائیل نے تہران میں وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹرز کے علاوہ ان مقامات کو بھی نشانہ بنایا ہے جو ’جوہری پروگرام سے تعلق‘ رکھتے تھے۔
دوسری جانب ایرانی میزائل اسرائیلی کے دفاعی نظام سے بچتے ہوئے شہروں کے اندر تک گئے اور کئی عمارتوں سے ٹکرائے۔
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان حسن کرمانپور کا کہنا ہے اسرائیلی حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 224 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 1200 کے قریب زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 90 فیصد عام شہری ہیں۔
مرنے والوں میں وہ 60 افراد بھی شامل ہیں جو سنیچر کو تہران کی اس عمارت میں موجود تھے جس کو نشانہ بنایا گیا اور ان میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے۔

’جب تک حملے کی زد میں ہیں، مذاکرات نہیں ہوں گے‘

ایران کی جانب سے کہا گیا ہے اس نے ثالثوں قطر اور عمان پر واضح کر دیا ہے کہ جب تک ملک اسرائیلی حملے کی زد میں ہے تب تک جنگ بندی کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ کوئی بات نہیں ہو گی۔

ایران کا کہنا ہے کہ جب تک وہ اسرائیلی حملے کی زد میں ہے امریکہ کے ساتھ بات نہیں ہو گی (فوٹو: روئٹرز)

مسلسل حملوں کی وجہ سے اسرائیل کا سب سے بڑا بین الاقوامی ہوائی اڈہ اور فضائی حدود چوتھے روز بھی بند رہی۔
قبل ازیں ایرانی حملوں نے تل ابیب کو ہلا کر رکھ دیا تھا جب اس نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں دن کے وقت حملہ کیا تھا۔
کئی گھنٹے بعد رات کے وقت ایران نے میزائلوں کی ایک  نئی لہر شروع کی اور حیفہ شہر کی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ان حملوں کے بعد نیشنل ایمرجنسی سروس کی جانب سے بتایا گیا کہ ان میں 9 افراد زخمی ہوئے۔
جبکہ اسرائیل کے کئی علاقوں کے رہائشیوں کو جاگ کر رات گزارنا پڑی۔
29 سالہ اسرائیلی شہری شم جن کا گھر ایک حملے میں متاثر ہوا ہے، کا کہنا ہے کہ ’یہ کوئی مذاق نہیں، بہت خوفناک ہے، لوگ اپنی جانیں اور گھر کھو رہے ہیں۔‘

جمعے کو اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد سے لڑائی کا سلسلہ جاری ہے (فوٹو: اے پی)

اسی طرح تہران سے سامنے آنے والی تصاویر میں تیل کے ایک ڈپو میں آگ لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے جس کو اسرائیل نے چند لمحے قبل ہی نشانہ بنایا تھا۔
تل ابیب میں ایرانی حملے کا نشانہ بننے والی ایک عمارت کے قریب دوسری عمارت کی بالکونی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’ایران کو عام شہریوں اور خواتین کو نشانہ بنانے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
ایرانی کی فوج نے اسرائیلی شہریوں سے کہا ہے کہ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو جائیں اور فوج کے اہم مقامات سے دور رہیں۔

 


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’انڈیا اور پاکستان کی طرح ایران اور اسرائیل میں بھی معاہدہ کرایئں گے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے اسرائیل کے جمعے کو ایران پر حملے کے بعد لڑائی کا شروع ہونے والا سلسلہ ابھی جاری ہے، اس حملے میں ایران کے آرمی چیف اور کئی سائنسدان ہلاک ہوئے تھے۔
اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ کا اسرائیل کے حملے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور اگر اس نے امریکی اہداف پر حملے کیے تو سخت جواب دیا جائے گا۔
تاہم ایک روز قبل ہی انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے، اور وہ اُن کا اسی طرح معاہدہ کرائیں گے جیسا انڈیا اور پاکستان کا کرایا تھا۔

 

شیئر: