Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب صحرا کا غزال، حُسن کی ایک ثقافتی علامت

ہرن اپنی چستی، پُھرتی، حاضر دماغی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
عرب کی بدُو ثقافت میں پیار سے دیکھا جانے والا چنچل ہرن یا غزال، جزیرہ نمائے عرب کی جنگلی حیات کے خد و خال کا تعین کر رہا ہے۔
ایس پی اے کی ایک رپورٹ کے مطابق عرب کا ہرن اپنی چستی، پُھرتی، حاضر دماغی اور بے پناہ احتیاط برتنے کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔
ہرن بہت تیز دوڑ سکتا ہے اور وقت کے چھوٹے چھوٹے حصوں میں ایک سو کلو میٹر تک کی رفتار کو پہنچ جاتا ہے۔
اپنی ساخت کی خوبیوں کے علاوہ، عرب کا غزال، حُسن کی ایک ثقافتی علامت اور عرب کی روایات میں اس شائستگی اور نفاست کی نشانی بن چکا ہے جو اب کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
زمانوں سے شاعر اپنی محبوبہ کو غزال سے تشبیہ دیتے آئے ہیں۔ اسلام کے آغاز سے قبل کے زمانے سے لے کر آج تک شعروں میں غزال کے اوصاف و صفات کو ایسے بیان کیا گیا ہے کہ جو اب امر ہو گئے ہیں۔
 ثقافتی میراث کی مقبولِ عام تاریخ میں کھلنڈرا غزال، ’شکاری کے تعاقب‘ کی نمائندگی کرتا ہے اور یوں اپنے اس ہنر کو تشت از بام کرتا ہے جو ریت سے بھری ہوئی زمین میں اسے راستہ بنانے کے لیے درکار ہوتا ہے۔
مختلف اقسام کے جانوروں اور پودوں کی ایک جگہ موجودگی سے جنم لینے والے متوازن ماحول کا تحفظ، سعودی عرب کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

نیوم میں 223 عربی غزال ہیں، جو خاص طور پر گہرے رنگ کے ہیں۔(فوٹو: ایس پی اے)

ان کوششوں کے تحت جنگلی حیات کے نیشنل سینٹر اور رائل ریزروز کونسل نے ایسے انیشیٹیوز کا آغاز کیا ہے جن سے غزالوں کو پھر سے ان کے قدرتی ٹھکانوں میں بسایا جائے گا تا کہ ان کی کم ہوتی ہوئی آبادی کے مسئلے کا تدارک کیا جا سکے۔
یہ کوششیں ماحولی توازن کو بحال کرنے کی وسیع تر قومی حکمتِ عملی کے ذیل میں آتی ہیں جن کا مقصد جنگلی حیات کے تسلسل کو یقینی بنانا ہے۔ ساتھ ساتھ اسی حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے، آگاہی پروگراموں پر بھی عمل جاری ہے تاکہ اس اہم ترین تاریخی ورثے کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
اس مہینے کے شروع میں 1100 سے زیادہ جانورں کو جو چھ زمروں کی نمائندگی کرتے ہیں، نیوم کی وسعتوں میں قدرتی ریزرو میں چھوڑا گیا تھا جو خطے میں فطری توازن کو بحال کرنے کے سعودی عرب کے اہم مشن کا ایک حصہ ہے۔


ہرن بہت تیز دوڑ سکتا ہے اور ایک سو کلو میٹر تک کی رفتار کو پہنچ جاتا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)

جوں جوں نیوم کو سبز بنانے کا پروگرام ترقی کر رہا ہے جس کے تحت 4.7 ملین درخت، جھاڑیاں اور گھاس لگائی جا چکی ہے، عرب کے 530 صحرائی غزال یہاں کے ریزروز میں پھل پھول رہے ہیں۔
اس کی وجہ علاقے میں بڑھتا ہوا قدرتی سبزہ ہے جس میں اضافے کے لیے گھاس چرنے والے بڑے مویشیوں کو یہاں سے دور لے جایا گیا ہے۔
نیوم میں پہلے سے ہی 223 عربی غزال ہیں، جو خاص طور پر گہرے رنگ کے ہیں۔ ان کی ترجیح پہاڑوں کے قریب کی زمین اور اونچے نیچے پہاڑیوں میں دوسرے جانوروں سے دور دور رہتے ہیں۔

 

شیئر: