سنگین جرم کے ارتکاب پر 17 افراد سمیت 13 ہزار غیر قانونی گرفتار
’سنگین جرم کے ارتکاب پر انہیں 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی نے غیر قانونی تارکین کو سہولت فراہم کرنے پر 17 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ افراد سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں جس پر انہیں 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ نے ایک مرتبہ پھر وضاحت کی ہے کہ ’غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا، ان کے ساتھ تعاون کرنا، انہیں رہائش یا ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے‘۔
مشترکہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ’ملک بھر میں گزشتہ ہفتے 13 ہزار 532 غیر قانونی تارکین گرفتار ہوئے ہیں‘۔
کمیٹی نے کہا ہے کہ ’یہ گرفتاریاں 19 جون سے 25 جون 2025 کے درمیان ہوئی ہیں‘۔
غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ’کل گرفتار شدگان میں سے 7903 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے‘۔
’3744 گرفتار شدگان سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے جبکہ 1885 تارکین لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے‘۔
’مذکورہ عرصے کے دوران 1892 افراد گرفتار ہوئے ہیں جو سرحد عبور کرکے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے‘۔
’ان میں سے 31 فیصد یمنی، 67 فیصد ایتھوپی جبکہ دو فیصد دیگر ممالک کے تارکین تھے‘۔
’اسی طرح سرحد عبور کرکے غیر قانونی طور پر ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہوئے 34 افراد گرفتار ہوئے ہیں‘۔