’اظہار محبت سے کوئی نہیں روک سکتا‘ نصیرالدین شاہ دلجیت کے حامی
’اظہار محبت سے کوئی نہیں روک سکتا‘ نصیرالدین شاہ دلجیت کے حامی
پیر 30 جون 2025 10:28
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
سردار جی تھری میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر پنجابی اداکار دلجیت دوسانجھ اور نیرو باجوہ کے ساتھ مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔ (فوٹو: سردار جی تھری)
بالی وڈ کے معروف سینیئر اداکار نصیرالدین شاہ پنجابی فلم سردار جی تھری کے حوالے سے سر اٹھانے والے تنازع کے دوران اداکار دلجیت دوسانجھ کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔
پیر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ کے حق میں ایک بیان جاری کیا۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’میں دلجیت کے ساتھ کھڑا ہوں۔ جملہ پارٹی اپنے گندے ہتھکنڈوں کے ساتھ کافی عرصے سے اس کا انتظار کر رہی تھا کہ کب دلجیت پر حملہ کیا جائے اور اسے لگتا ہے کہ آخرکار موقع مل گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سردار جی تھری فلم کی کاسٹنگ کی ذمہ داری دلجیت کی نہیں بلکہ ڈائریکٹر کی تھی مگر چونکہ کسی کو ہدایتکار کا نام بھی معلوم نہیں، اس لیے سارا غصہ دلجیت پر نکالا جا رہا ہے کیونکہ وہ دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔ دلجیت نے اس کاسٹ پر اس لیے ہامی بھری کیونکہ ان کا ذہن زہریلا نہیں ہے۔‘
نصیرالدین شاہ نے طنزیہ انداز میں کہا لکھا کہ ’یہ غنڈے صرف یہ چاہتے ہیں کہ انڈیا اور پاکستان کے عوام کے درمیان ذاتی رابطے ختم ہو جائیں۔ میرے اپنے قریبی رشتہ دار اور دوست پاکستان میں ہیں اور کوئی مجھے نہیں روک سکتا کہ میں ان سے محبت کا اظہار کروں یا جب چاہے ملنے جاؤں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جو لوگ اب مجھے کہیں گے کہ پاکستان چلے جاؤ تو میرا ان کو جواب ہے کہ کَیلاشا چلے جاؤ۔‘
سردار جی تھری پر پابندی لگانے سے پاکستان کا نہیں انڈیا کا ہی پیسہ ڈوبے گا: جاوید اختر
دوسری جانب انڈیا کے معروف سکرین رائٹر، نغمہ نگار اور شاعر جاوید اختر نے بھی سردار جی تھری کے تنازع پر اپنی رائے دی ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ آیا دلجیت کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ رویہ منصفانہ ہے یا نہیں۔
حال ہی میں ’این ڈی ٹی وی کریئیٹرز منچ‘ پر گفتگو کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم تھا یہ فلم کب شوٹ ہوئی تھی۔
جب انہیں بتایا گیا کہ فلم سازوں کا کہنا ہے کہ یہ فلم ’پہلگام واقعے سے پہلے شوٹ کی گئی تھی تو انہوں نے کہا ’اب کیا کرے بیچارا، فلم تو پہلے شوٹ ہو چکی تھی۔ اسے کیسے پتہ ہوتا کہ آگے ایسا کچھ ہونے والا ہے؟
جاوید اختر نے مزید کہا ’اس میں پاکستانی آدمی کا پیسہ تو نہیں ڈوبے گا، ہندوستانی کا ہی پیسہ ڈوبے گا، تو پھر کیا فائدہ؟‘
انہوں نے مزید کہا ’اگر اسے (دلجیت کو) پہلے سے پتہ ہوتا کہ ایسا کچھ ہونے والا ہے تو وہ پاکستانی اداکارہ کو کاسٹ ہی نہ کرتا۔ میری رائے میں حکومت اور سنسر بورڈ کو اس صورتحال کو کچھ ہمدردی سے دیکھنا چاہیے۔ انہیں کہنا چاہیے کہ آگے سے ایسا نہ ہو، لیکن چونکہ یہ فلم پہلے بن چکی ہے، تو اسے ریلیز ہونے دیں مگر آئندہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔‘
جاوید اختر نے کہا ہے کہ سردار جی تھری پر انڈیا میں پابندی لگانے سے نقصان پاکستانیوں کا نہیں انڈینز کا ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پنجابی فلم سردار جی تھری جس میں دلجیت دوسانجھ کے ساتھ پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کو بھی کاسٹ کیا گیا ہے۔ اس فلم کی شوٹنگ فروری 2025 میں مکمل کی گئی تھی جب انڈیا اور پاکستان کے تعلقات نسبتاً بہتر تھے۔
تاہم اپریل 2025 میں پہلگام واقعے کے بعد انڈیا میں فضا بدلی اور پاکستانی فنکاروں پر دوبارہ پابندیاں لگنے لگیں۔ جب فلم کا ٹریلر جون میں ریلیز ہوا اور لوگوں کو ہانیہ عامر کی موجودگی کا پتہ چلا تو فلم بنانے والوں سے زیادہ دلجیت دوسانجھ کومتعدد حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
انڈیا کی فلمی تنظیم ’فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینی ایمپلائز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے نہ صرف ناراضی ظاہر کی بلکہ انڈین حکومت سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
ایف ڈبلیو آئی سی ای نے اسے ’ملک دشمن اقدام‘ قرار دیتے ہوئے انڈین حکومت اور وزیرِاعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا تھا کہ دلجیت دوسانجھ، فلم کے پروڈیوسرز گنبیر سنگھ سدھو، منموڈ سدھو، اور ہدایت کار امر ہنڈال کے پاسپورٹس منسوخ کیے جائیں اور ان کی انڈین شہریت کے اختیارات ختم کیے جائیں۔
اس کے علاوہ آل انڈین سینی ورکرز ایسوسی ایشن (اے آئی سی ڈبلیو اے) نے بھی دلجیت دوسانجھ کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک باقاعدہ خط ارسال کیا۔
دوسری جانب دلجیت دوسانجھ کو ’بارڈر ٹو‘ جیسی حب الوطنی پر مبنی فلموں سے نکالنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔
اس تنازع کے باعث سردار جی تھری کو انڈیا کے علاوہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کیا گیا ہے اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ فلم ریلیز کے دو دنوں میں ہی 11 کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔
پاکستان میں بھی اس فلم نے انڈین فلمز کی جانب سے کمائے جانے والے پہلے دن کی کمائی کے ریکارڈز توڑے ہیں۔