Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سردار جی تھری‘: دلجیت دوسانجھ پر انڈیا میں پابندی؟

’سردار جی تھری‘ 27 جون کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی (فوٹو: فلم ٹریلیر)
آل انڈین سینی ورکرز ایسوسی ایشن (اے آئی سی ڈبلیو اے) نے معروف اداکار و گلوکار دلجیت دوسانجھ کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک باقاعدہ خط ارسال کیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے دلجیت دوسانجھ کی نئی آنے والی فلم ’سردار جی تھری‘ میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی کاسٹنگ پر شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ خط حالیہ پہلگام واقعے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سفارتی، تجارتی اور دوسری کئی طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
بدھ کے روز اے آئی سی ڈبلیو اے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنا خط پوسٹ کیا، جس میں دلجیت پر غیر حساس رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق ’ہانیہ عامر نے ’آپریشن سندور‘ کے بعد انڈین مخالف بیانات دیے تھے اور ایسے اداکار کے ساتھ تعاون ناقابل قبول ہے۔‘
اے آئی سی ڈبلیو اے نے دلجیت دوسانجھ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو انڈیا میں فوری طور پر معطل کرنے اور ان کے تمام گانے، فلمیں اور دیگر مواد یوٹیوب، سپاٹیفائی، جیو ساون اور دیگر او ٹی ٹی پلیٹ فارمز سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید برآں ایسوسی ایشن نے ان کے ملک بھر میں لائیو کنسرٹس اور عوامی تقاریب میں شرکت پر مستقل پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ دلجیت دوسانجھ کو کسی بھی ریاستی منصوبے یا مہم کا حصہ نہ بنایا جائے۔
ایسوسی ایشن نے فلم ’سردار جی تھری‘ کی مالی معاونت کی مکمل تحقیقات اور اس کی ملک گیر ریلیز پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ بورڈ سے درخواست کی گئی ہے کہ دلجیت دوسانجھ کے تمام مستقبل کے پراجیکٹس کو سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے گویا ان پر انڈین فلم انڈسٹری میں مکمل بائیکاٹ نافذ کر دیا جائے۔
یہ تنازعہ دلجیت دوسانجھ کے کیریئر کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے خلاف بڑھتی ہوئی تنقید اور بائیکاٹ کی اپیلیں بالی وُڈ میں ایک نئی بحث کو جنم دے رہی ہیں۔

 

شیئر: