دبئی کے شہریوں کے لیے جلد ہی ٹریفک سے بچنے کا ایک نیا اور انقلابی طریقہ دستیاب ہو سکتا ہے جو کہ فضائی ٹیکسیاں ہیں۔
جابی ایوی یشن نے اس ہفتے دبئی میں اپنی مکمل برقی فضائی ٹیکسی کی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کر لی، جو کہ شہر کے موجودہ ٹرانسپورٹ نظام میں فضائی سفری سہولت شامل کرنے کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس کا باقاعدہ آغاز 2026 میں متوقع ہے۔
انتھونی کورے جو جابی ایوی ایشن کے متحدہ عرب امارات میں جنرل مینجر ہیں، کا کہنا ہے کہ ’ہم لوگوں کے سفر کے طریقے کو بدلنا چاہتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
-
امارات کی 12 جامعات دنیا کی ٹاپ 1000 یونیورسٹیوں میں شامل
Node ID: 891613
-
جابی کے مطابق، دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پام جمیرا تک فضائی ٹیکسی کے ذریعے سفر صرف 12 منٹ میں طے ہو گا، جبکہ یہی سفر زمین پر گاڑی سے تقریباً 45 منٹ لیتا ہے۔
اگرچہ کمپنی کا طویل المدتی ہدف ہر شخص کے لیے اس سروس کو ’قابل استطاعت‘ بنانا ہے، کورے کا کہنا ہے کہ شروع میں یہ سہولت زیادہ آمدنی والے افراد کے لیے مخصوص ہو گی۔
’جیسا کہ ہر نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ ہوتا ہے، ابتدا میں یہ کچھ مہنگی ہو سکتی ہے۔‘
پیر کو دبئی کے جنوب مشرقی صحرائی علاقے میں منعقد کی گئی اس آزمائشی پرواز میں حکومتی عہدیداروں، ٹرانسپورٹ ماہرین اور کمپنی نمائندگان نے شرکت کی۔ طیارے نے عمودی طور پر اُڑان بھری، کئی میل تک پرواز کی، اور پھر عمودی لینڈنگ کے ذریعے واپس آیا۔
جابی کا فضائی ٹیکسی طیارہ، جو امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں تیار کیا گیا، ایک برقی عمودی پرواز و لینڈنگ ایئرکرافٹ ہے۔ یہ 160 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے اور اس کی رفتار 320 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ اس میں کسی قسم کے آپریٹنگ اخراجات نہیں اور یہ ماحولیاتی طور پر دوستانہ اور انتہائی کم شور والا ہے، جس سے شہری علاقوں میں اس کا استعمال ممکن ہو سکے گا۔
انتھونی کورے نے مزید کہا ’یہ طیارے شہر کے اندر، رہائشی علاقوں کے قریب پرواز کریں گے، اور امید ہے کہ لوگ انہیں بمشکل ہی محسوس کریں گے۔‘

اگرچہ یہ ٹیکنالوجی شہری فضائی ٹرانسپورٹ کا مستقبل سمجھی جا رہی ہے، مگر اسے مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے قانونی منظوری اور عمودی ہوائی اڈوں کا مناسب انفراسٹرکچر درکار ہے۔
مالیاتی ادارے مارگن سٹینلے نے حال ہی میں جابی کا سٹاک ہدف 10 ڈالر سے کم کر کے 7 ڈالر کر دیا ہے، جس کی وجہ قریبی مدت میں خطرات، ایرو سپیس انڈسٹری کے خدشات، اور سپلائی چین کے مسائل بتائے گئے ہیں، حالانکہ جابی کا موجودہ شیئر 10.55 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔
2024 کے اوائل میں جابی نے دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانزٹ اتھارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا، جس کے تحت کمپنی کو اگلے چھ سال کے لیے دبئی میں فضائی ٹیکسی چلانے کے خصوصی حقوق دیے گئے ہیں۔
کمپنی کی ابتدائی منصوبہ بندی کے مطابق، چار عمودی ایئرپورٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا جن میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ، پام جمیرا، دبئی ڈاؤن ٹاؤن اور دبئی مرینا شامل ہیں۔
جابی کے صدرڈیڈیئر پاپنڈوپولس کے مطابق ’ہوابازی میں ایسی تبدیلیاں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں۔ کبھی کبھار ہی ایسا ہوتا ہے کہ ٹیکنالوجی واقعی مستقبل کی طرف قدم بڑھاتی ہے، اور آج آپ جو دیکھ رہے ہیں، وہ اسی مستقبل کی ایک جھلک ہے۔‘