طویق اکیڈمی کے طلبہ کو ملائیشیا میں ہونے والی انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی نمائش ’انٹرنیشنل انوینشن‘ میں زبردست کامیابی ملی ہے جہاں انھوں نے 12 گولڈ میڈل جیتنے کے ساتھ ساتھ 16 دیگر سپیشل ایوارڈ بھی حاصل کیے ہیں۔
سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی’سدایا‘ کے نیشنل ڈیٹا مینجمنٹ آفس کے ڈائریکٹر الربضی بن فہد الربضی نے بتایا ’طلبا کی پرفارمنس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اندر تخلیق کی صلاحیت موجود ہے اور وہ عالمی طور پر مقابلے کی اہلیت میں کسی سے کم نہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی طلبا کے تجربات بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لیے روانہNode ID: 891446
-
سعودی طلبا نے جونیئر بلقان میتھس اولمپیارڈ 2025 میں چھ تمغے جیتےNode ID: 891614
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے مملکت کی مثبت نمائندگی کرنے پر طلبہ کی تعریف کی اور کہا کہ’ یہ کارنامہ انسانی سرمایہ کاری کی بدولت سامنے آیا ہے۔‘
طلبا کو مبارکباد دینے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد بھی ہوا جس میں ان کی شرکت کی بصری پریزنٹیشن کی گئی جبکہ ایک نمائش میں طلبہ کے مختلف منصوبوں کو نمایاں کیا گیا۔
جیتنے والے طلبا میں سے دو طالب علموں نے اپنے سفر کے متعلق بتایا اور ان چیلنجز کا ذکر کیا جو انھیں درپیش ہوئے۔ دونوں طلبا نے اس سفر کے دوران جو سبق سیکھے ان کا ذکر بھی کیا۔
علاوہ ازیں کنگ عبدالعزیز سٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے حال ہی میں جنریشن ریسرچ اینڈ انوویشن اینرچمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے سعودی عرب سے نوے ایسے طلبا کو اکٹھا کیا جائے گا جن کی ذہنی صلاحیتیں اعلٰی سطح کی ہوں گی۔

کنگ عبدالعزیز سٹی نے یہ پروگرام ’اکیڈمی 32‘ کے ذریعے شروع کیا ہے جس میں اسے’ موھبہ‘ کی شراکت حاصل ہے۔ اس پروگرام کا مقصد طلبا کو بنیادی سائنسی تحقیق سے روشناس کرانا ہے اور اختراع اور جدت کو فروغ دینا ہے۔
یہ پروگرام شرکا اور ریسرچ سینٹرز اور ماہرین کے درمیان رابطے کا کام کرتا ہے اور عملی تربیت فراہم کرتا ہے۔ یہ پروگرام طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ مقامی سائنسی مواد میں حصہ ڈالیں۔
’اکیڈمی 32‘ کے سی ای او امانی الشاوی نے کہا کہ یہ پروگرام ان نوجوانوں کی مدد کرتا ہے جن میں ٹیلنٹ ہے اور انھیں سعودی طلبا کی کامیابیوں، خاص طور پر ملائیشیا میں ہونے والے بین الاقوامی سائنس اور انجینئرنگ فیئر کا حوالہ دے کر، مقابلے کے لیے تیار کرتا ہے۔