دبئی: دس سالہ بچے کی والد کے خلاف شکایت، پولیس کا فوری ایکشن
‘بیٹے کو مضبوط بنانا چاہتا ہوں‘ والد کا پولیس کو بیان (فوٹو، ایکس اکاونٹ)
دبئی پولیس کے شعبہ برائے تحفظ اطفال وخواتین نے 10 سالہ بچے کی اپنے والد کے خلاف شکایت پر فوری ایکشن لیتے ہوئے پولیس سٹیشن طلب کر لیا۔
امارات الیوم کے مطابق بچے نے والد کے خلاف شکایت کی تھی کہ وہ بلا وجہ اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور حد سے زیادہ سختی کرتے ہیں۔
دبئی پولیس کے مخصوص یونٹ ’حمایہ‘ جوکہ بچوں اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے کے ڈائریکٹرکرنل علی المطروشی نے بتایا کہ انہیں سوشل میڈیا اکاونٹ پر ایک دس سالہ بچے کا پیغام ملا جس میں اس نے اپنی حالت بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے والد میرے ساتھ انتہائی سخت رویہ رکھتے ہیں جبکہ میرے چھوٹے بھائیوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جاتا‘۔
کرنل المطروشی کے مطابق بچے کا کہنا تھا کہ ’مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ میرے والد مجھ پر اتنا تشدد اور سختیاں کیوں کرتے ہیں‘۔
دبئی پولیس کے مطابق بچے نے پولیس سے رابطہ سکول انتظامیہ کے کہنے پر کیا تھا جب سکول کی ایک ماہر سماجیات نے بچے کے چہرے اور بازوں پر نیل دیکھے تو اس سے نرمی و راز داری سے دریافت کیا کہ یہ نشانات کیسے ہیں جس پر بچے نے ٹیچر کو سب کچھ بتا دیا۔
پولیس نے شکایت پر ایکشن لیتے ہوئے والد کو طلب کر کے اس سے باز پرس کی جس پر اس کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کو اس لیے مارتا ہے کیونکہ وہ اسے ایک مضبوط انسان بنانا چاہتا ہے، تاکہ مستقبل میں ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرسکے‘۔
کرنل المطروشی کا کہنا تھا کہ بچے کے والد کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ اپنا طرز عمل تبدیل کرے، کیونکہ اس کی سوچ کسی طرح مناسب نہیں ۔
اس طرزعمل سے بچے می احساس محرومی پیدا ہو گی جس سے وہ نہ صرف تنہائی کا شکار اور نفسیاتی طورپر بھی بہت سے مسائل میں مبتلا ہو جائے گا۔