سعودی وزارتِ افرادی قوت نے کہا ہے کہ مملکت میں روزگار کے قومی پروگراموں کی بدولت سعودائزیش کے حوالے سے غیرمعمولی کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے رواں برس 2025 کی پہلی سہ ماہی میں افرادی قوت ترقیاتی فنڈ (ہدف) نے 1.43 لاکھ سعودی شہریوں کی ملازمت میں براہ راست معاونت کی۔
مزید پڑھیں
-
سیاحت کے 41 شعبوں میں سعودائزیشن کا فیصلہ، عملدرآمد کب؟Node ID: 888662
تربیت، رہنمائی، اور صلاحیتوں کو اجاگر کرنے جیسے پروگراموں پر 1.83 ارب ریال خرچ کیے گئے۔
وزارت نے مزید بتایا ’سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح 6.3 فیصد تک کم ہو چکی ہے۔‘
یہ کمی ان تمام قومی اقدامات اور پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جن کا مقصد مقامی افرادی قوت کو بہتر روزگار فراہم کرناہے۔
وزارت نے وضاحت کی یہ کامیابیاں وژن 2030 کے اہداف کے تحت حاصل ہو رہی ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے مملکت نے 7 فیصد بے روزگاری کی شرح کا ہدف اپنی مقررہ مدت سے چھ سال قبل حاصل کر لیا تھا۔
سعودی خواتین کے حوالے سے وزارت کا کہنا تھا’ خواتین میں بھی بے روزگاری میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔‘

سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں خواتین کی بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 10.5 فیصد تک پہنچ گئی، جو ایک تاریخی کمی ہے۔
2024 کی چوتھی سہ ماہی میں یہ شرح 11.9 فیصد تھی۔ سالانہ اعتبار سے اس میں 3.7 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
وزارت نے زور دیا کہ’ خواتین کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے، محفوظ اور حوصلہ افزا کام کی جگہ فراہم کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو قومی ترقی میں مؤثر انداز میں شامل کرنے کی غرض سے مختلف پروگرامز نے یہ مثبت تبدیلی ممکن بنائی ہے۔‘
وزارت نے کہا’ یہ تمام کامیابیاں اس جامع قومی حکمتِ عملی کا نتیجہ ہیں، جس کا مقصد سعودی شہریوں کی شمولیت کو بڑھانا، ضوابط کو بہتر بنانا، اور نجی و سرکاری شعبے کے درمیان مضبوط شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔‘