Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ نے ھیئۃ التحریر الشام کو غیرملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

مئی میں شام کے عبوری صدر احمد الشرع کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ریاض میں ملاقات ہوئی تھی (فائل فوٹو: روئٹرز)
امریکی حکومت نے ھیئہ التحریر الشام کا غیرملکی دہشت گرد تنظیم کا درجہ ختم  کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ھیئہ التحریر الشام (جسے النصرہ فرنٹ بھی کہا جاتا ہے) سے متعلق یہ اعلان پیر کو کیا ہے۔
اس سے متعلق محکمہ خارجہ کے میمو پر 23 جولائی کی تاریخ درج ہے اور اس پر سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو کے دستخط بھی ثبت ہیں۔
یہ پیش رفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے حکم نامے کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی ہے جس کا مقصد شام کی بین الاقوامی معاشی نظام سے دوری کا خاتمہ اور خانہ جنگی کے شکار اس ملک کی تعمیرنو کے عمل کو بحال کرنا ہے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے نے اس میمو میں لکھا کہ ’اٹارنی جنرل اور سیکریٹری خزانہ سے مشاورت کے بعد میں النصرہ فرنٹ جو کہ ھیئۃ التحریر الشام کے نام سے بھی معروف ہے، کا غیرملکی دہشت گرد تنظیم کا سٹیٹس ختم کرتا ہوں۔‘
ھیئۃ التحریر الشام (ایچ ٹی ایس) اس سے قبل القاعدہ کی شام میں شاخ یا النصرہ فرنٹ کہلاتی تھی۔
گزشتہ برس دسمبر میں شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے ایچ ٹی ایس کی قیادت کرتے ہوئے دوسرے اسلام پسند باغیوں کے ساتھ مل کر شام کے سابق صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا۔
احمد الشرع کی ایچ ٹی ایس نے برسوں پہلے القاعدہ سے تعلقات منقطع کر لیے تھے اور کہا تھا کہ وہ ایک شمولیتی اور جمہوری شام کا قیام چاہتے ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس پیش رفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
مئی میں شام کے عبوری صدر احمد الشرع کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ریاض میں ملاقات ہوئی تھی جہاں انہوں نے اپنی پالیسی بڑی تبدیلی لاتے ہوئے غیرمتوقع طور پر یہ اعلان کیا کہ وہ شام پر سے امریکی پابندیاں ہٹا دیں گے۔
یہ اس بات اس جانب واضح اشارہ تھا کہ اب امریکہ شام کے معاملے میں اپنی پالیسی میں نرمی لائے گا۔

 

شیئر: