الدرعیہ کے گورنر شہزداہ فہد بن سعد بن عبداللہ نے مملکت میں کھجوروں کے شعبے میں ترقی اور قومی پیداوار کی حیثیت میں کھجوروں کی کوالٹی بہتر بنانے پر وزارتِ ماحولیات، آب اور زراعت کی تعریف کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انھوں نے وزارت کی طرف سے کاشتکاروں کو دیے جانے والے تعاون اور ایسے انیشیٹیوز کو بھی سراہا ہے جن کی وجہ کھجوروں کی قدر و قیمت میں اضافہ ہوتا ہے جو وژن 2030 کے مقاصد کے مطابق ہے۔
مزید پڑھیں
-
الاحسا ریجن میں کھجور کی فصل تیار، کن اقسام کی زیادہ مانگ ہے؟Node ID: 891678
-
قصیم کی کھجوریں 100 سے زیادہ ملکوں میں بھیجی جاتی ہیںNode ID: 891957
اس ایونٹ کا مقصد، جس کا انتظام ’پامز اینڈ ڈیٹس کے نیشنل سینٹر‘ نے کیا تھا، مقامی اورعالمی سطح پر سعودی کھجوروں کی فروخت میں اضافہ کرنا ہے اور ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کے ذریعے الدرعیہ کی میراث کے بارے میں آگاہی دینی ہے۔
نمائش میں کجھوروں کے بوتھ بنائے گئے ہیں، پروسیس کردہ کھجوریں، پام کی ذیلی پیداوار اور گھریلو صنعتوں کی تیار کردہ اشیا رکھی گئی ہیں۔
نمائش میں ریستوران، کیفے، کھانے، بچوں اور بڑوں کے لیے ورکشاپس، کھجوروں کی نیلامی کا زون اور گھوڑوں کی پریڈ بھی دیکھنے کو ملتی ہے۔

وزارتِ ثقافت کو بھی ایک بوتھ کے ذریعے نمائندگی دی گئی ہے جہاں ’دستکاری کے سال‘ کے ضمن میں دستکار، کھجوروں کے تنے اور پتے استعمال کر کے مختلف اشیا تخلیق کرنے میں خصوصی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
مملکت میں ’پام اینڈ ڈیٹ‘ کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ شماریات کی جنرل اتھارٹی کی طرف سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال کھجوروں کی پیداوار 1.9 ملین ٹن تھی۔

اس برس 33 ممالک میں1.7 بلین سعودی ریال کی کھجوریں برآمد کی گئیں جو 453 ملین امریکی ڈالر کے مساوی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ کھجوروں کی پیداوار میں گزشتہ برس کی نسبت اضافہ ہوا ہے۔
یہ اضافہ مملکت میں پیداواری شعبے کی مضبوطی اور کوالٹی کو بہتر بنانے، برآمدات کو وسعت دینے اور سپلائی کا نظام مرتب کرنے میں حکومتی کوششوں کا عکاس ہے۔