Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نچلے دھڑ سے جڑی ہوئی سعودی بچیوں کو الگ کرنے کا آپریشن کامیاب

آپریشن کے بعد پہلی بار بچیوں کو الگ الگ بستر فراہم کردیئے گئے (فوٹو، ایکس اکاونٹ)
ایوان شاہی کے مشیر اور طبی یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ سعودی سیامی بچیوں ’یارا اور لارا‘ کو الگ کرنے کا آپریشن کامیابی سے مکمل کرلیا گیا۔
اخبار 24 کے مطابق آپریشن نو مراحل پرمشتمل تھا جن میں حساس ترین پانچواں ، چھٹا اور ساتواں مرحلہ تھا جس میں دونوں بچیوں کے نچلے دھڑ کو جدا کرنا تھا۔
ڈاکٹر الربیعہ نے مزید کہا کہ بچیوں کو جدا کرنے کے بعد انہیں چند گھنٹوں کےلیے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے جہاں انتہائی جدید اور حساس مشینوں کے ذریعے باریک بینی سے انکی طبی نگرانی کی جاتی ہے۔
دسری جانب سرجریکل کنسلسٹنسی یونٹ کے سرجن ڈاکٹر محمد النمشان کا کہنا تھا کہ بچیوں کو جدا کنے کے پہلے چار مراحل جن میں انہیں بے ہوش کرنا ، اینڈواسکوپی، سینیٹائزنگ اورآنتوں کو الگ کرنا شامل تھا کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد حساس مراحل کا آغاز کیا گیا۔
ڈاکٹر المنشان نے مزید کہا کہ بچیاں نچلے دھڑ سے جڑی ہوئی تھیں جن کی آنتوں اور دیگر اجزا کو جدا کرنے کا مرحلہ انتہائی حساس نوعیت کا تھا جو کامیاب سے بغیر کسی دشواری کے مکمل ہوا۔
خیال رہے جڑی ہوئی (سیامی ) بچیوں کو الگ کرنے کے آپریشن کا آغاز شاہ عبداللہ میڈیکل سٹی ریاض میں کیا گیا۔ آپریشن 15 گھنٹوں پر محیط تھا جس میں 38 ڈاکٹروں اور طبی عملے نے حصہ لیا۔

آٖپریشن میں 38 ڈاکٹروں اورطبی عملے نے حصہ لیا(فوٹو، ایس پی اے)

واضح رہے سعودی پروگرام برائے سیامی بچوں کے حوالے سے ’لارا اور یارا‘ کا 65 واں کیس ہے اس سے قبل 64 سیامی بچوں کو کامیابی سے الگ کیا جاچکا ہے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز 25 برس قبل ہوا تھا۔

 

 

شیئر: