ایوان شاہی کے مشیر اور طبی یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ سعودی سیامی بچیوں ’یارا اور لارا‘ کو الگ کرنے کا آپریشن کامیابی سے مکمل کرلیا گیا۔
اخبار 24 کے مطابق آپریشن نو مراحل پرمشتمل تھا جن میں حساس ترین پانچواں ، چھٹا اور ساتواں مرحلہ تھا جس میں دونوں بچیوں کے نچلے دھڑ کو جدا کرنا تھا۔
مزید پڑھیں
-
فلپائنی سیامی بچیاں علیحدہ ہونے کے لیے سعودی عرب پہنچ گئیں
Node ID: 889837 -
سعودی سیامی بچیوں کو علیحدہ کرنے کا آپریشن شروع
Node ID: 892328
ڈاکٹر الربیعہ نے مزید کہا کہ بچیوں کو جدا کرنے کے بعد انہیں چند گھنٹوں کےلیے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے جہاں انتہائی جدید اور حساس مشینوں کے ذریعے باریک بینی سے انکی طبی نگرانی کی جاتی ہے۔
دسری جانب سرجریکل کنسلسٹنسی یونٹ کے سرجن ڈاکٹر محمد النمشان کا کہنا تھا کہ بچیوں کو جدا کنے کے پہلے چار مراحل جن میں انہیں بے ہوش کرنا ، اینڈواسکوپی، سینیٹائزنگ اورآنتوں کو الگ کرنا شامل تھا کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد حساس مراحل کا آغاز کیا گیا۔
ڈاکٹر المنشان نے مزید کہا کہ بچیاں نچلے دھڑ سے جڑی ہوئی تھیں جن کی آنتوں اور دیگر اجزا کو جدا کرنے کا مرحلہ انتہائی حساس نوعیت کا تھا جو کامیاب سے بغیر کسی دشواری کے مکمل ہوا۔
خیال رہے جڑی ہوئی (سیامی ) بچیوں کو الگ کرنے کے آپریشن کا آغاز شاہ عبداللہ میڈیکل سٹی ریاض میں کیا گیا۔ آپریشن 15 گھنٹوں پر محیط تھا جس میں 38 ڈاکٹروں اور طبی عملے نے حصہ لیا۔

واضح رہے سعودی پروگرام برائے سیامی بچوں کے حوالے سے ’لارا اور یارا‘ کا 65 واں کیس ہے اس سے قبل 64 سیامی بچوں کو کامیابی سے الگ کیا جاچکا ہے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز 25 برس قبل ہوا تھا۔