اردن اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ میں خوراک اور ضروری انسانی امدادی اشیا فضا سے گرائی گئی ہیں۔
عرب نیوز نے اردن کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے بتایا ہے کہ اتوار کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں ضروری خوراک اور دیگر امدادی اشیا کے تین پیکجز گرائے گئے۔
فضا سے غزہ میں امدادی سامان گرانے کے لیے اردن کی رائل ایئر فورس اور امارات کا سی ون تھرٹی طیارہ استعمال کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
غزہ کے لیے مصر سے امدادی سامان کے ٹرکوں کی روانگی شروع، حکامNode ID: 892708
خبر ایجنسی کے مطابق فلسطینی شہریوں کی مدد اور علاقے میں جنگ سے پھیلتے مصائب کے دوران یہ امداد اردن کی حشمیت چیریٹی آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل پارٹنرز کے تعاون سے گرائی گئی۔
متحدہ عرب امارات نے سنیچر کو کہا کہ ناکہ بندی کے باعث ’نازک‘ انسانی صورتحال کے مدنظر وہ غزہ میں مزید امدادی سامان گرائے گا۔
عالمی امدادی تنظیموں نے علاقے میں بڑے پیمانے پر خوراک کی کمی سے اموات کا انتباہ جاری کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی نازک ہے اور ایسی ابتری کی مثال نہیں ملتی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ضروری امداد سب سے زیادہ ضرورت مند افراد تک پہنچ جائے، خواہ زمینی، فضائی یا سمندری راستے سے ہو۔ فضا سے خوراک اور اشیا گرانے کا کام فوری طور پر دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔‘
جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک اردن کی فوج نے 127 بار غزہ میں سامان پہنچایا ہے، اس کے علاوہ 267 دیگر ممالک کے تعاون سے بھی غزہ میں سامان بھیجا گیا۔
اگرچہ فضا سے سامان گرانا ان علاقوں تک ہنگامی امداد پہنچانے کا تیز طریقہ ہے جو دوسری صورت میں ناقابل رسائی ہیں، تاہم حکام نے زور دیا کہ زمینی قافلے انسانی امداد کی فراہمی کا سب سے مؤثر اور ترجیحی طریقہ ہیں۔
اردن کی حشمیت چیریٹی آرگنائزیشن نے ورلڈ فوڈ پروگرام، اور ورلڈ سینٹرل کچن کے ساتھ مل کر 181 زمینی قافلے غزہ بھیجے ہیں۔ ان قافلوں نے امداد سے لدے کل 7,932 ٹرک فلسطینی علاقے میں پہنچائے۔