سعودی حکام نے ایک ہفتے میں اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون پرعملدرآمد کےلیے مہم کے دوران 22 ہزار 72 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق’ 31 جولائی سے 6 اگست کے درمیان مجموعی طور پر اقامہ قانون سے متعلق 13 ہزار 833 ، بارڈر سکیورٹی سے متعلق4 ہزار 624 اور لیبر قانون سے متعلق3 ہزار 615 خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں ۔‘
مزید پڑھیں
’مملکت میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش پر ایک ہزار 640 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 35 فیصد یمنی، 64 فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 48 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے ہمسایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 37 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ مجموعی طور پر 23 ہزار 630 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں 20 ہزار 326 مرد اور 3 ہزار 29 خواتین ہیں۔‘

116 ہزار 162 تارکین کو سفری انتظامات کےلیے سفارتخانے یا قونصلیٹ سے رابطے جبکہ 3 ہزار 566 سفری انتظامات کی ہدایت کی گئی، 11 ہزار 58 افراد کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کے ساتھ گاڑی اور جائداد کی ضبطی کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔