Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوہلی اور اے بی ڈی ویلیئرز کے فون آنے لگے‘، نوجوان کی نئی خریدی گئی سم کس کی نکلی؟

منیش اور ان کے دوست نے اپنے گاؤں کی مقامی دوکان سے سم خریدی تھی۔ (فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
انڈیا کے ضلع گاریابند چھتیس گڑھ کے گاؤں ماڈاگاؤں کے نوجوان منیش باسی کے لیے مقامی موبائل فون کی دکان سے سم کارڈ خریدنا حیرت، شہرت اور ایک ایسی عجیب کہانی کا سبب بن گیا ہے جو کسی فلمی سکرپٹ سے کم نہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ سم کارڈ دراصل ابھرتے ہوئے کرکٹ سٹار راجت پاٹیدار کا تھا اور کچھ ہی دیر میں منیش کے پاس وراٹ کوہلی اور اے بی ڈی ویلیئرز جیسے لیجنڈز کے فون آنے لگے۔
منیش اور اس کے دوست کھیمراج نے جب نیا سم خرید کر واٹس ایپ انسٹال کیا تو ان کو رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے کپتان پاٹیدار کی پروفائل تصویر نظر آئی۔ پہلے تو انہوں نے اسے سسٹم کی کوئی خرابی سمجھا، لیکن جلد ہی فون پر آنے والی مشہور کھلاڑیوں کی آوازوں نے حقیقت واضح کر دی۔
28 جون کو کسان گجیندر باسی کے بیٹے منیش نے اپنے گاؤں سے آٹھ کلومیٹر دور دیوبھوگ کی ایک موبائل شاپ سے جیو کمپنی کا نیا سم لیا۔ اس کے بعد وہ اور کھیمراج ایک ایسے ناقابلِ یقین تجربے سے گزرے جہاں فون کرنے والے خود کو کوہلی، ڈی ویلیئرز اور یش دیال بتاتے تھے۔
دونوں دوست حقیقت میں رہنے کی کوشش کرتے رہے، سوچتے رہے کہ یہ شاید دوستوں کا کوئی مذاق ہے، بلکہ کھیمراج کے بقول وہ تو مزے لے کر اس کھیل میں شامل بھی ہو گئے۔
یہ سلسلہ 15 جولائی کو اچانک بدل گیا جب خود پاٹیدار نے اس سم پر فون کر کے کہا ’بھائی براہِ مہربانی میرا سم واپس کر دو‘۔
That Is Not Acceptable": Fuming RCB Captain Rajat Patidar Puts Blame Of DC  Defeat On... | Cricket News
منیش اور اس کے دوست نے جو سم خریدی وہ پہلے آر سی بی کے کرکٹ سٹار راجت پاٹیدار کی ملکیت تھی۔ (فوٹو: آر سی بی)

منیش اور کھیمراج کو اب بھی لگا کہ یہ مذاق ہے، مگر جب پاٹیدار نے سنجیدہ لہجے میں پولیس بھیجنے کی بات کی تو انہیں معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا۔ کچھ ہی دیر بعد پولیس آ گئی اور ساری غلط فہمیاں ختم ہو گئیں۔
گاریابند کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نہا سنہا نے بتایا کہ ٹیلی کام پالیسی کے تحت 90 دن تک غیر فعال رہنے والے سم کارڈ کو بند کر کے نئے صارف کو الاٹ کر دیا جاتا ہے۔ یہی کچھ یہاں بھی ہوا، اور نیا نمبر منیش کو دے دیا گیا۔
’منیش کو واقعی ان کرکٹرز کے فون آ رہے تھے جو پاٹیدار کے رابطے میں تھے۔ پاٹیدار نے مدھیہ پردیش سائبر سیل کو اطلاع دی کہ ان کا نمبر کسی اور کو الاٹ ہو گیا ہے اور واپسی کی درخواست کی۔‘
ایم پی سائبر سیل نے گاریابند پولیس سے رابطہ کیا، جنہوں نے منیش اور اس کے گھر والوں سے بات کر کے ان کی رضامندی سے سم واپس پاٹیدار کو دے دیا۔ ڈپٹی ایس پی نے کہا، ’اس میں کسی کی قانونی غلطی نہیں تھی، یہ محض ٹیلی کام کے معمول کے عمل کا نتیجہ تھا۔‘
منیش، کھیمراج اور ان کے گھر والوں کے لیے یہ سب کسی فلمی منظر سے کم نہ تھا۔ کھیمراج، جو کوہلی کے مداح ہیں، نے جوش سے کہا، ’میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایک دن اپنے گاؤں سے وراٹ کوہلی سے بات ہو گی۔ جب اے بی ڈی ویلیئرز کا فون آیا تو وہ انگریزی میں بولے، ہمیں کچھ سمجھ نہ آیا مگر خوشی بے حد تھی۔‘
انہوں نے مزید بتایا، ’جب بھی منیش کو فون آتا تو وہ مجھے پکڑا دیتا۔ کوہلی اور یش دیال جیسے لوگ پوچھتے کہ ہم پاٹیدار کا نمبر کیوں استعمال کر رہے ہیں، تو ہم انہیں بتاتے کہ ہم نے نیا سم خریدا ہے اور یہ ہمارا نمبر ہے۔
منیش کے بھائی دیش بندھو باسی کے مطابق گاؤں والے خوشی سے نہال ہیں کیونکہ یہاں زیادہ تر لوگ آر سی بی کے مداح ہیں۔ انہوں نے کہا ’ایسی ہستیوں سے بات کرنا، اور وہ بھی قسمت کے اتفاق سے، کسی خواب سے کم نہیں۔ لوگ تو انہیں دیکھنے کا خواب دیکھتے ہیں، ہم نے ان سے بات کی۔‘

شیئر: