Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں سے تباہی، پاکستان بھر میں 205 اموات

پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 205 ہوگئی ہے۔
سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ خیبر پختونخوا ہے جہاں محکمہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 189 ہلاک، جبکہ 21 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے دفتر نے کہا ہے کہ باجوڑ کے بارشوں سے متاثرہ علاقہ سالارزئی میں امدادی سامان لے جانے والا صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر MI-17 کریش ہوگیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ اس حادثے کے نتیجے میں دو پائلٹوں سمیت عملے کے پانج افراد جان سے گئے۔
خیبر پختونخوا میں ہلاک ہونے والے افراد میں 163 مرد، 19 خواتین اور 17 بچے شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق مجموعی طور پر 45 گھر وں کو نقصان پہنچا۔
حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع، بونیرم باجوڑ اور بٹگرام ہیں۔
شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
 

شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)

شانگلہ کو آفت زدہ ضلع قرار دے دیا گیا
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایت پر حالیہ بارشوں سے ہونے والے مالی اور جانی نقصانات کے باعث دیگر متاثرہ اضلاع کی طرح شانگلہ کو بھی افت زدہ قرار دے دیا گیا ہے اور فوری طور پر ڈپٹی کمشنر کو 4 کروڑ روپے ریلیز کر دیے گئے ہیں۔
گلگت بلتستان میں ہلاکتیں
شمالی گلگت بلتستان کے علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
گلگت بلتستان ریسکیو 1122 سروس کے ایک سینیئراہلکار طاہر شاہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ غذر کے گاؤں خلتی میں سیلاب کے ملبے تلے دب کر چھ افراد ہلاک ہوئے۔
’ان میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور دو ابھی تک لاپتہ ہیں، جبکہ دیگر پانچ افراد زخمی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اسی طرح غذر کی وادی اشکومان میں ایک 70 سالہ شخص اور 13 سالہ لڑکی جان سے گئے۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں بھی دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘
لوئر دیر میں موسلا دھار بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ چار زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کے بیان کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 43 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے ہیں۔
کشمیر کی صورتحال
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ متاثرہ اضلاع کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں میں سے 500 سے زائد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اُدھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ چار کو موقع پر بچا لیا گیا۔

مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے (فوٹو: ریسکیو)

سوات اور دیر لوئر میں شدید بارشوں کے باعث الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ بلند سیلابی کیفیت نیچے کے علاقوں کی طرف بڑھ رہی ہے اور متعدد مقامات کو متاثر کر سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں لینڈ سلائڈنگ، سیلاب اور مڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہو گئی ہیں۔ 
ترجمان نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ پر چار مختلف مقامات پر دو دو طرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ 

 

شیئر: