کانگریس کے سینیئر لیڈر بی کے ہری پرساد کے بی جے پی کی طرف سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو ’انڈین طالبان‘ کہنے پر حکمراں جماعت کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔
این ڈٰ ٹی وی کے مطابق بی جے پی نے کہا ہے کہ کانگریس ہر قوم پرست تنظیم کو گالی دیتی ہے اور پی ایف آئی اور سمی جیسی بنیاد پرست تنظیموں سے محبت کرتی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کرناٹک قانون ساز کونسل کے رکن ہری پرساد نے یوم آزادی کے خطاب میں آر ایس ایس کی تعریف کرنے پر وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا کی آر ایس ایس کیا ہے؟Node ID: 431726
انہوں نے کہا کہ ’وہ (آر ایس ایس) ملک میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں صرف آر ایس ایس کو طالبان سے تشبیہ دوں گا، وہ انڈین طالبان ہیں اور وزیراعظم لال قلعہ سے ان کی تعریف کر رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کیا کسی ’سنگھی‘ نے آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا؟ یہ شرم کی بات ہے کہ آر ایس ایس ایک رجسٹرڈ تنظیم نہیں ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ انہیں فنڈز کہاں سے ملتے ہیں۔ کوئی بھی این جی او جو ملک میں کام کرنا چاہتی ہے، اسے آئین کے مطابق رجسٹر کرنا چاہیے۔‘
ہری پرساد نے کہا کہ ’بی جے پی اور آر ایس ایس تاریخ کو موڑنے کے ماہر ہیں، اور وہ تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اے کے فضل الحق (آزادی سے قبل بنگال کے وزیر اعظم) اور (سنگھ کے نظریاتی) شیاما پرساد مکھرجی تھے جنہوں نے تقسیم کے لیے بنگال میں پہلی قرارداد پیش کی تھی۔ وہ اس کے لیے کانگریس کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
یوم آزادی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جمعے کو آر ایس ایس کو 100 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔
مودی نے کہا کہ ’آج میں فخر سے بتانا چاہوں گا کہ 100 سال پہلے، ایک تنظیم نے جنم لیا تھا۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی طرف سے قوم کی سو سال کی خدمت ایک قابل فخر اور سنہرا باب ہے۔‘
بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے ہری پرساد کے ریمارکس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’کانگریس انڈین افواج میں غنڈے دیکھتی ہے، آپریشن سندور میں ہتھیار ڈالتے دیکھتی ہے، طالبان آر ایس ایس میں دیکھتی ہے اور پاکستان کو اپنا سمجھتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فورسز، آئینی اداروں، سماجی تنظیموں اور سناتن کی توہین کانگریس کی پہچان بن گئی ہے۔ قوم پرست تنظیموں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے عدالتوں نے انہیں کئی بار پکڑا ہے۔‘