برطانیہ میں پناہ کی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ، رہائش پر سیاسی تنازع شدت اختیار کر گیا
برطانیہ میں پناہ کی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ، رہائش پر سیاسی تنازع شدت اختیار کر گیا
جمعرات 21 اگست 2025 17:43
کئیر سٹارمر کے وزیراعظم بننے کے بعد سے اب تک 50 ہزار سے زائد افراد فرانس سے برطانیہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے آ چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ اس وقت اپنی تاریخ کی سب سے زیادہ پناہ گزینوں کی درخواستوں کا سامنا کر رہا ہے جبکہ ہزاروں تارکین وطن کو ہوٹلوں میں عارضی طور پر رکھنے کے معاملے پر سیاسی ہنگامہ بھی زور پکڑ رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امیگریشن ایک حساس مسئلہ ہے، خاص طور پر اس وقت جب لیبر پارٹی کے وزیر اعظم کئیر سٹارمر دائیں بازو کی سخت گیر جماعت ریفارم یو کے اور اس کے رہنما نائجل فراج کی بڑھتی ہوئی عوامی حمایت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ریفارم یو کے کی مہم فرانس سے انگلینڈ تک غیر قانونی طریقے سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے آنے والے ریکارڈ تعداد میں مہاجرین کے خلاف عوامی غصے کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
ریکارڈ درخواستیں:
برطانوی وزارت داخلہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جون 2025 تک ایک سال کے دوران ایک لاکھ 11 ہزار 84 افراد نے برطانیہ میں پناہ کی درخواست دی، جو 2001 میں اعداد و شمار مرتب کرنے کے آغاز کے بعد کسی بھی 12 مہینوں میں سب سے زیادہ ہے۔
نائجل فراج نے کہا کہ ’برطانیہ کی سڑکیں زیادہ خطرناک ہو رہی ہیں، لیکن یہ بحران بڑھتا جا رہا ہے۔‘
حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ پناہ دینے کے نظام منضبط کر رہی ہے۔
وزیر داخلہ یوویٹ کوپر نے کہا کہ ’ہم نے برطانیہ کے ویزا اور امیگریشن کنٹرولز کو مضبوط کیا ہے، پناہ کے اخراجات میں کمی کی ہے اور نفاذ و بے دخلی کے اقدامات میں تیزی لائی ہے۔‘
درخواستوں کی تیز پروسیسنگ:
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ پناہ کی درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن حکام ان درخواستوں کو پہلے سے زیادہ تیزی سے نمٹا رہے ہیں تاکہ پرانی درخواستوں کا بوجھ کم کیا جا سکے۔
جون کے آخر تک، تقریباً 91,000 پناہ کی درخواستیں پینڈنگ تھیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 24 فیصد کم ہے۔
ہوٹل میں رہائش پر پابندی کا منصوبہ
کئیر سٹارمر کی حکومت نے پناہ کے درخواست گزاروں کو ہوٹلوں میں رکھنے کے عمل کو 2029 تک مکمل طور پر ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس کے لیے زیر التوا درخواستوں کو نمٹانا ضروری قرار دیا ہے۔
1999 کے ایک قانون کے تحت، وزارت داخلہ اس بات کی پابند ہے کہ وہ ان تمام پناہ گزینوں کو رہائش اور بنیادی سہولیات فراہم کرے جو بے سہارا ہوں اور جن کی درخواستوں پر فیصلے باقی ہوں۔
لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ ہوٹلوں کی تعداد دو سال قبل 400 سے کم ہو کر اب تقریباً 230 رہ گئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لیکن ہوٹلوں کا استعمال، جو پچھلی کنزرویٹو حکومت کے دوران اپنی انتہا کو پہنچا، نہ صرف اربوں پاؤنڈ کا خرچ ہے بلکہ پرتشدد مظاہروں کا سبب بھی بنتا رہا ہے۔
ہوٹلوں میں مقیم مہاجرین:
جون کے آخر تک32 ہزار 59 تارکین وطن ہوٹلوں میں مقیم تھے، جو پچھلے سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے، لیکن ستمبر 2023 کے اختتام پر 56 ہزار 42 کی بلند ترین سطح سے کہیں کم ہے۔
لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ ہوٹلوں کی تعداد دو سال قبل 400 سے کم ہو کر اب تقریباً 230 رہ گئی ہے۔
اخراجات میں کمی:
پناہ گزینوں پر خرچ ہونے والی رقم 2023-24 میں 5.38 ارب پاؤنڈر سے کم ہو کر 2024-25 میں 4.76 ارب ہو گئی ہے، جو 12 فیصد کم ہے۔
چینل پار کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ
کئیر سٹارمر کے وزیراعظم بننے کے بعد سے اب تک 50 ہزار سے زائد افراد فرانس سے برطانیہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے آ چکے ہیں، جن میں تقریباً 28 ہزار صرف اس سال آئے، جو 2018 میں ڈیٹا کا آغاز ہونے کے بعد اس وقت تک کی ریکارڈ تعداد ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق غیر قانونی طور پر آنے والوں میں 27 فیصد اضافہ ہوا، جن میں سے 88 فیصد کشتیوں کے ذریعے آئے۔
کئیر سٹارمر کی حکومت نے انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورکس کو توڑنے کے لیے کئی ممالک سے معاہدے کیے ہیں، جن میں حال ہی میں عراق سے واپسی کا معاہدہ اور فرانس کے ساتھ ’ون اِن، ون آؤٹ‘ پائلٹ پروگرام شامل ہیں۔