Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر سویرا پرکاش سیلاب سے متاثرہ افراد کے ’دلوں میں امید جگانے کے لیے کوشاں‘

ڈاکٹر سویرا پرکاش نے متاثرین کی مدد کے لیے امدادی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیا ہے۔ (فائل فوٹو: ڈاکٹر سویرا پرکاش فیس بک)
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں حالیہ سیلاب سے اب تک سینکڑوں لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ ضلع بھر میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور جابجا بڑے بڑے پتھر دکھائی دے رہے ہیں مگر اس سب کے باوجود ہر جگہ امدادی سرگرمیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔
ناامیدی کی اس فضا میں دیگر رضاکاروں کے ساتھ ساتھ بونیر کی اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سویرا پرکاش بھی یہاں کے لوگوں کے ساتھ کھڑی نظر آ رہی ہیں۔
ڈاکٹر سویرا پرکاش ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والی ایک ڈاکٹر، سیاستدان اور سماجی کارکن ہیں۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن ہیں اور اپنی سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت کے لیے بھی ہمہ وقت فعال رہتی ہے۔
انہوں نے سیلاب جیسی قدرتی آفات کے دوران متاثرین کی مدد کے لیے امدادی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیا ہے۔
ڈاکٹر سویرا پرکاش نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاست سے بالاتر ہو کر تمام کمیونٹیز بشمول اقلیتی برادری کے لیے کام کرنا ان کا مقصد ہے۔‘
وہ گذشتہ روز ضلع شانگلہ اور ضلع بونیر کی سرحد پر موجود تحصیل چغرزی بھی پہنچی جہاں پہاڑی علاقوں میں کئی گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے چغرزی میں متاثرین کو امداد بھی پہنچائی اور ان کی داد رسی بھی کی۔
ڈاکٹر سویرا پرکاش کا کہنا تھا کہ ’متاثرہ علاقوں تک رسائی انتہائی دشوار ہے۔ ہر طرف بدبو کی وجہ سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں جب کہ ان کی دادرسی بھی نہیں کی جا رہی۔‘

ڈاکٹر سویرا پرکاش نے  کہا کہ ’سیاست سے بالاتر ہو کر تمام کمیونٹیز بشمول اقلیتی برادری کے لیے کام کرنا ان کا مقصد ہے۔‘ (فائل فوٹو: ڈاکٹر سویرا پرکاش فیس بک)

انہوں نے کہا کہ ’متاثرہ علاقوں میں نہ روشنی ہے اور نہ امید کی کوئی کرن۔ اپنے لوگوں کو اس حالت میں دیکھ کر دل دُکھتا ہے۔‘
ڈاکٹر سویرا ان حالات میں امدادی سرگرمیوں میں سرگرم ہیں جبکہ لوگوں کے دلوں میں امید جگانے کی کوشش بھی کر رہی ہیں۔
وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابات بھی لڑ چکی ہیں تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ’ان کا مقصد سیاست سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ یہ میرے اپنے لوگ ہیں۔ میں متاثرہ عوام کو امداد فراہم کر رہی ہوں۔ پارٹی ٹکٹ میرے لیے ایک راستہ تھا لیکن میرا مقصد صرف انسانیت کی خدمت ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’مختلف لوگوں کی جانب سے ملنے والے نقد عطیات، ادویات، اور ریلیف پیکیجز متاثرین میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ مردان سے پیپلز پارٹی کے پیکیجز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔‘
’ہمیں ملک کے مختلف حصوں سے لوگ امداد کے لیے عطیات دے رہے ہیں اور ہم خود جا کر مستحق متاثرین کو وہ پہنچا رہے ہیں۔‘
بونیر کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں میں ڈاکٹر سویرا کو مقامی لوگوں نے کھلے دل سے خوش آمدید کہا ہے۔

ڈاکٹر سویرا پرکاش نے کہا کہ ’متاثرہ علاقوں میں ہر طرف بدبو کی وجہ سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

وہ اس حوالے سے بتاتی ہیں کہ ’یہ لوگ کھلے دل کے ہیں۔ انہوں نے ہمیں خوش آمدید کہا اور خوشی کا اظہار کیا۔ میں ان علاقوں میں انتخابی مہم کے لیے بھی کبھی نہیں گئی لیکن حیران کن طور پر لوگ مجھے پہچانتے ہیں۔‘
بونیر میں سیلاب سے ہندو برادری سمیت تمام کمیونٹیز متاثر ہوئی ہیں۔ ڈاکٹر سویرا نے بتایا کہ ’اقلیتی برادری کے چند خاندانوں کے کاروبار بری طرح تباہ ہوئے ہیں۔ وہ نہ صرف اقلیتی برادری بلکہ تمام متاثرین کے لیے امداد کی کوشش کر رہی ہیں۔ میں مجموعی طور پر سب کے لیے نکلی ہوں۔ بونیر میں سب کا نقصان ہوا ہے۔ سکھ کمیونٹی کے چند خاندانوں کا کاروبار تباہ ہوا ہے ان کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہوں۔‘
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ’وہ انسانیت کو ترجیح دیں اور متاثرین کی مدد کے لیے آگے آئیں۔ کمیونٹی ہیلپ کی اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ سب سے درخواست ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کر مدد کریں۔ کسی بھی رنگ و نسل اور مذہب سے قطع نظر انسانوں کی مدد کی جائے۔ سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، بہت سے لوگ خلوص کے ساتھ امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔‘

 

شیئر: