غزہ میں فوری، مستقل اور غیرمشروط جنگ بندی کی جائے: اسحاق ڈار
اسحاق ڈار اتوار کو او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر بنگلہ دیش سے جدہ پہچنے تھے (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے قرارداد نمبر 2735 کے فوری، مستقبل اور غیرمشروط جنگ بندی کی جائے۔
اسحاق ڈار نے پیر کو جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزراء خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’غزہ میں عام شہریوں تک امداد کی محفوظ رسائی، اقوام متحدہ کے عملے اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف کارکنوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے امدادی سامان بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔‘
اسحاق ڈار اتوار کو او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر بنگلہ دیش سے جدہ پہچنے تھے۔
اس موقعے پر انہوں نے مسلم امہ کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے کاوشوں اور او آئی سی کی مسلسل حمایت پر سعودی عرب کی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
’مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں غیرقانونی آبادکاری میں اضافے اور فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کے عمل کو ختم ہونا چاہیے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر قبضے کا عندیہ فلسطینیوں اور ان کے ورثے کو مٹانے کی دانستہ کوشش ہے۔‘
پاکستانی وزیرخارجہ نے اپنے خطاب میں غزہ کی تعمیرنو کے او آئی سی کے منصوبے کے نفاذ کے ساتھ ساتھ اس تنازع کے جامع دو ریاستی حل پر زور دیا۔
انہوں نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر اسے قابل مواخدہ ٹھہرانے کے عمل کی قیادت کرے۔
اسحاق ڈار نے کہا ’مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرنا ناقابل برداشت اشتعال انگیزی اور مسلم علاقوں پر دانستہ حملے کے مترادف ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘
’فلسطین پاکستان کی ترجیح ہے۔ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے غیرمستقل رکن کی حیثیت سے پاکستان اپنے عرب شراکت داروں کے ساتھ مل کر انصاف، امن اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔‘
