Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک اور ریکارڈ ٹوٹنے کے قریب‘، سچن تندولکر نے جو روٹ کے بارے میں کیا کہا؟

سچن تندولکر نے 200 ٹیسٹ میچز میں 15,921 رنز بنائے جو ریکارڈ اب تک قائم ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کرکٹ کی دنیا میں طویل عرصے تک انڈین کھلاڑی سچن تندولکر کا راج رہا اور اُن کے بیٹنگ ریکارڈ ناقابلِ شکست دکھائی دیتے تھے۔ 
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریٹائرمنٹ کے دس برس بعد بھی کوئی تندولکر کو پیچھے نہ چھوڑ سکا جب تک وراٹ کوہلی میدان میں نہیں آئے۔
انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان 2023 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کوہلی نے آخرکار تندولکر کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی بار 50 ون ڈے سنچریاں مکمل کیں۔ کوہلی نے ایک سچے مداح کی طرح سچن کو جھک کر سلام کیا، اُن کی دعائیں لیں اور آگے بڑھ گئے۔
دو دہائیوں سے زائد عرصہ تندولکر نے کرکٹ ریکارڈز پر حکمرانی کی، مگر کھیل کی روایت یہی ہے کہ چاہے کتنا ہی بڑا ریکارڈ کیوں نہ ہو ایک دن وہ توڑا جا سکتا ہے۔ 
اگر دو سال پہلے کوہلی نے ون ڈے کرکٹ میں ایک ریکارڈ توڑا تھا تو اب انگلینڈ کے کرکٹر جو روٹ سچن کا ٹیسٹ کرکٹ رنز کا ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
جس رفتار سے جو روٹ رنز بنا رہے ہیں یہ محض وقت کی بات ہے کہ وہ تندولکر کے ٹیسٹ رنز کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔
سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والوں کی فہرست میں تندولکر اب بھی سب سے آگے ہیں جنہوں نے 200 ٹیسٹ میں 15,921 رنز بنائے۔ 
پچھلے چند سالوں میں جو روٹ نے اپنے ہم عصروں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کبھی ’فیب فور‘ میں سب سے کم ذکر کیے جانے والے بیٹر روٹ نے سٹیو سمتھ، کین ولیمسن اور ویراٹ کوہلی کو پیچھے دھکیل دیا ہے اور اب وہ تندولکر کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
روٹ کے 13,543 رنز ہیں اور وہ ماسٹر بلاسٹر کو پیچھے چھوڑنے سے صرف 2,378 رنز دور ہیں۔
تندولکر اب تک روٹ کے ریکارڈ پر زیادہ بات کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں، مگر ریڈٹ پر ایک اے ایم اے سیشن کے دوران جب اُن سے پوچھا گیا کہ روٹ آپ کے بعد دوسرے نمبر پر آچکے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ’13 ہزار رنز سے آگے نکل جانا ایک شاندار کارنامہ ہے، اور وہ اب بھی بھرپور طریقے سے کھیل رہے ہیں۔ جب میں نے اُسے پہلی بار 2012 میں ناگپور میں ڈیبیو ٹیسٹ کے دوران دیکھا تو میں نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے کہا تھا کہ وہ انگلینڈ کے مستقبل کے کپتان کو دیکھ رہے ہیں۔‘
تندولکر نے کہا کہ ’مجھے سب سے زیادہ اُس کی پچ کو سمجھنے کی صلاحیت اور سٹرائیک روٹیٹ کرنے کے انداز نے متاثر کیا۔ اُسی لمحے مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ بڑا کھلاڑی بنے گا۔‘

جب چار سال پہلے تندولکر نے جو روٹ کی تعریف کی

تندولکر نے مختصراً روٹ کا ذکر 2021 کے پاٹودی ٹرافی کے دوران کیا تھا جب لارڈز ٹیسٹ میں انڈیا نے یادگار فتح حاصل کی اور انگلینڈ آخری دن بیٹنگ لائن ناکام ہونے سے ہار گیا تھا۔ اس وقت تندولکر نے کہا تھا کہ صرف روٹ ہی وہ کھلاڑی تھے جو اننگز کو سنبھال سکتے تھے۔ تندولکر کو لگتا تھا کہ اُس وقت کی انگلش ٹیم میں وہ کلاس نہیں رہی جو ایلسٹر کک، مائیکل وان، ایان بیل، اینڈریو اسٹراس اور کیون پیٹرسن کے دور میں ہوا کرتی تھی۔ ظاہر ہے 2025 کی ٹیم مختلف ہے لیکن ایک چیز جو نہیں بدلی وہ ہے جو روٹ۔
حال ہی میں انڈیا کے خلاف اینڈرسن تندولکر ٹرافی میں روٹ نے شاندار بیٹنگ کی اور 67.12 کی اوسط سے 537 رنز بنائے، جن میں تین سنچریاں بھی شامل تھیں۔
اب اُن کا اگلا بڑا امتحان رواں سال آسٹریلیا میں ایشیز سیریز ہے۔ سابق انگلش کپتان نے ابھی تک آسٹریلیا میں ٹیسٹ سنچری نہیں بنائی مگر جس فارم میں وہ ہیں یہ ریکارڈ بھی ٹوٹ سکتا ہے۔

 

شیئر: