سعودی کابینہ نے فلطسینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے کےلیے جدہ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقف کی سپورٹ کا اعادہ کیا ہے۔
سرکاری خبررساں ایجسی ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدرت ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
اجلاس نے بین الاقوامی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلاتمی کونسل کے مستقل ارکان سے تشدد کے خاتمے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت پر پھر زوردیا۔
کابینہ کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی مصری صدر عبد الفتاح السیسی سے ملاقات اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں ریاض اور قاھرہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے شاہ سلمان کو مصری صدر السیسی کے تحریری مکتوب پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، بین الاقوامی برادری خاص طور پر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے غزہ کی پٹی میں قطط کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فورسز کے جرائم روکنے کےلیے فوری مداخلت پر زور دیا گیا۔

کابینہ نے زور دیا کہ کسی احتساب کے بغیر اسرائیلی خلاف ورزیاں بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون کو سبوتاژ، سلامتی و امن کےلیے خطرہ ہیں، اس کے ساتھ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تنازعات اور بدامنی کے پھیلاو کا باعث ہیں۔
اجلاس نے شام کی سرزمین پر اسرائیل کی دراندازی، اندرونی معاملات میں مداخلت سمیت مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔
سکیورٹی، استحکام اور شہری امن کے قیام کے لیے شامی حکومت کے اقدامات کی مکمل سپورٹ کا اعادہ کیا۔
سوڈان کی صورتحال کے حوالے سے فریقین پر زور دیا گیا کہ وہ مئی 2023 میں دستخط کیے جانے والے جدہ اعلامیے کے نکات پر عملدرآمد کریں۔
کابینہ کے ارکان نے اس سال عمرہ زائرین کی تعداد کے اعداد وشمار کا جائزہ لیا، زائرین کے پرتپاک خیرمقدم اور ان کی آمد سے بحفاظت واپسی تک آرام و سکون اور خدمات کی فراہمی کا عزم ظاہر کیا۔