پاکستان، افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سہ فریقی ٹی20 سیریز کا آغاز جمعے سے ہوگا۔
سیریز کا آغاز پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ سے ہوگا جبکہ دونوں ٹیمیں پاکستانی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے متحدہ عرب آمارات کے شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔
مزید پڑھیں
اس سہ فریقی سیریز کو آئندہ ماہ دبئی میں شیڈول ایشیا کپ کی تیاری کے طور پر اہم سمجھا جا رہا ہے۔
اس سہ فریقی سیریز کے تحت تینوں ممالک کے درمیان شارجہ میں دس روز میں سات میچز کھیلے جائیں گے جن میں ہر ٹیم ایک دوسرے کے خلاف دو بار میدان میں اُترے گی جبکہ سات ستمبر کو ٹاپ دو ٹیمیں فائنل کھیلیں گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افغانستان کو اس سیریز میں فیورٹ قرار دیا گیا ہے۔ اس کی بڑی وجہ افغان سکواڈ کا سپنرز پر انحصار بتایا جاتا ہے۔
افغانستان کی جانب سے راشد خان اور مجیب الرحمان نے شارجہ میں اب تک بہترین کارکردگی دکھائی ہے، دونوں نے 23 ٹی20 میچز میں مجموعی طور پر 43 وکٹیں حاصل کی ہیں اور فی اوور چھ رنز سے بھی کم دیے ہیں۔
تجربہ کار آل راؤنڈر محمد نبی بھی شارجہ میں 25 میچز کھیل چکے ہیں اور ان کا اکانومی ریٹ صرف 6.49 ہے۔ نوجوان سپنر نور احمد نے آئی پی ایل میں متاثر کن کارکردگی دکھا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ شارجہ کی سست وکٹیں افغان سپنرز کو مزید فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔
پاکستان نے بھی سپن بولنگ کے محاذ پر اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔ سپیشلسٹ سپنرز ابرار احمد اور سفیان مقیم کے ساتھ آف سپنرز صائم ایوب اور کپتان سلمان علی آغا جبکہ لیفٹ آرم سپنر محمد نواز بھی شامل ہیں۔ یہ تمام کھلاڑی ٹی20 میچ میں پچ کنڈیشنز سپن بولنگ کے لیے سازگار ہونے کی صورت میں اپنا چار اوور کا کوٹہ بہترین انداز میں پورا کر سکتے ہیں۔
بڑی خبر یہ ہے کہ پاکستان کے کوچ مائیک ہیسن نے ایک بار پھر بابر اعظم اور محمد رضوان کو نظرانداز کیا ہے۔ ان دونوں کو گذشتہ دسمبر کے بعد سے ٹی20 سکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

کوچ کے مطابق وہ تیز سٹرائیک ریٹ والے بلے باز چاہتے ہیں جو پاور پلے میں تیز آغاز فراہم کریں۔ اس مقصد کے لیے صاحبزادہ فرحان، محمد حارث اور صائم ایوب کو موقع دیا جا رہا ہے۔
مائیک ہیسن کا کہنا تھا کہ ’بابر کو سپنرز کے خلاف اپنی بیٹنگ بہتر کرنا ہوگی اور تیز کھیل کر سکواڈ میں واپسی کا راہ ہموار کرنا ہوگی۔‘
یاد رہے کہ پاکستان نے کوچ مائیک ہیسن کی کوچنگ میں ملی جُلی کارکرگی دکھائی ہے۔ پاکستان نے ہوم گراؤنڈ میں بنگلہ دیش کو 0-3 سے ہرایا لیکن ڈھاکہ میں جا کر کھیلا تو سیریز 1-2 سے ہار گیا البتہ ویسٹ انڈیز کے خلاف فلوریڈا میں 1-2 سے کامیابی سمیٹی۔
میزبان ٹیم متحدہ عرب امارات بھی کسی اپ سیٹ کی امید لگائے بیٹھا ہے۔ اس نے اپنے سکواڈ میں چار تبدیلیاں کی ہیں جن میں بائیں بازو کے بیٹر ہرشیت کوشک بھی شامل ہیں جو کہ ڈیبیو کریں گے۔ تجربہ کار آل راؤنڈر محمد فاروق اور فاسٹ بولر جنید صدیقی اور محمد جواداللہ بھی ٹیم میں واپس آئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے کوچ لالچند راجپوت کا کہنا ہے کہ ’یو اے ای نے مئی میں ہوم گراأنڈ پر بنگلہ دیش کو ٹی20 سیریز میں شکست دی تھی، اس لیے ٹیم میں کسی بھی بڑی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت موجود ہے۔‘
یہ سہ فریقی سیریز نہ صرف شائقین کے لیے سنسنی خیز مقابلوں کا ذریعہ ہوگی بلکہ ایشیا کپ اور آئندہ سال کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے تینوں ٹیموں کی تیاریوں کا بھی بڑا امتحان ثابت ہو گی۔