Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی، ’سیلاب پھر اضافے کا سبب بن سکتا ہے‘

صوبہ پنجاب کے حکام کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے 23 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں اگست کے مہینے میں مہنگائی گزشتہ برس کے مقابلے میں کم ہو کر تین فیصد رہ گئی جو کہ جولائی میں چار اعشاریہ ایک فیصد تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکومت کی جانب سے پیر کو افراط زر سے متعلق جاری کردہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق افراط زر میں یہ کمی معاشی استحکام اور زرعی شعبے میں بہتری آنے کا نتیجہ ہے تاہم ماہرینِ معیشت نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب میں حالیہ سیلاب خوراک کی قیمتوں پر دوبارہ دباؤ ڈال سکتا ہے۔
وزارتِ خزانہ نے گزشتہ ہفتے اگست کے لیے افراطِ زر کی شرح چار سے پانچ فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔
وزارت نے یہ بھی خبردار کیا کہ شدید موسمی حالات، خاص طور پر سیلاب زرعی شعبے کی ترقی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں حالانکہ زرعی قرضوں اور کھاد کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔
پاکستان کا زرعی مرکز شمار ہونے والے صوبہ پنجاب کے حکام کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے 23 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، 2200 سے زائد دیہات زیرِآب آ گئے اور جبکہ 35 افراد کی ہلاکت ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فصلوں کو پہنچنے والا نقصان خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے حالانکہ اگست میں مختلف (بالخصوص جلدی خراب ہو جانے والی) اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے خوراک کی افراطِ زر میں کچھ کمی آئی تھی۔
محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیاد پر اگست میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں افراطِ زر صفر اعشاریہ چھ فیصد کم ہوئی۔

شیئر: