Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا یہ غداری نہیں بھولے گا‘، جب سوریا کمار یادو نے محسن نقوی سے ہاتھ ملایا

این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو ایشیا کپ کے سلسلے میں منگل کو ہونے والی کپتانوں کی پریس کانفرنس کے بعد مرکز نگاہ بن چکے ہیں۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان 14 ستمبر کو ہونے والے بڑے مقابلے سے قبل انڈیا کے ٹی20 کپتان سوریا کمار یادیو نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں زور دیا کہ جارحانہ انداز کرکٹ میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور ان کے مطابق اس کے بغیر کھیل میں کامیابی حاصل کرنا مشکل ہے۔
انڈیا ایشیا کپ میں اپنی مہم کا آغاز بدھ کو دبئی میں متحدہ عرب امارات کے خلاف کرے گا جبکہ پاکستان جمعہ کو اسی مقام پر عمان کے خلاف کھیلے گا۔
یادیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’میدان میں ہمیشہ جارحیت موجود رہتی ہے، اور میرا نہیں خیال کہ اس کے بغیر آپ یہ کھیل کھیل سکتے ہیں۔ میں میدان میں اترنے کے لہے بہت پُرجوش ہوں۔‘
پاکستان ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے سوریا کمار یادیو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہر کھلاڑی کا اپنا انداز اور طریقۂ کار ہوتا ہے۔ کسی کھلاڑی کو کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ سب ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔ اگر کوئی میدان میں جارحانہ کھیلنا چاہتا ہے تو اسے اس کی پوری آزادی ہے۔‘
پریس کانفرنس کے بعد بھی دونوں کھلاڑی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ جب باقی کپتان ہاتھ ملا رہے تھے تو سلمان سٹیج سے اتر گئے، جس پر سوشل میڈیا پر یہ تاثر پھیل گیا کہ سوریا کمار اور سلمان نے ایک دوسرے کو نظر انداز کیا۔
تاہم بعد میں سامنے آنے والی ویڈیو میں یہ واضح ہوا کہ دونوں نے سٹیج کے باہر ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا تھا۔
ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں سوریا کمار یادیو کو پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ محسن نقوی سے ملاقات کرتے دیکھا گیا، لیکن یہ منظر سوشل میڈیا پر انڈین فینز نے زیادہ پسند نہیں کیا۔
اس واقعے کے بعد سوریا کمار یادیو کو سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راجیو نامی صارف نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’یادیو کے پاس بہترین موقع تھا کہ وہ محسن نقوی سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیتے مگر انہوں نے خوشی سے ہاتھ ملا لیا۔ یہ شرم کا مقام ہے۔‘
ایک اور انڈین صارف نے کہا ’ہم صرف پروٹوکول کی وجہ سے دشمن ٹیم سے ہاتھ نہیں ملانا چاہتے۔‘
جبکہ اس پوسٹ کے نیچے کیے گئے دعووں میں سچائی نہیں کیونکہ دونوں کپتانوں کو مکمل ویڈیو میں ہاتھ ملاتے دیکھا گیا تھا۔
ایک اور اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا گیا کہ ’یہ غداری انڈیا کبھی نہیں بھولے گا۔‘
ایک انڈین صارف نے غصے میں سلمان علی آغا کو دہشت گرد قرار دے دیا اور کہا کہ ہماری حب الوطنی صرف 15 اگست کو جاگتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے سپورٹس صحافی فیضان لاکھانی نے اپنی پوسٹ میں کہا ’یہ ہاتھ ملانا انڈیا میں نفرت پھیلانے والوں کی نیندیں اڑا دے گا۔ ان کی زہریلی سوچ کو سب سے زیادہ تکلیف باہمی احترام دیتا ہے۔ شاباش، آپ نے نفرت کے بیانیے کو ختم کر دیا۔‘
اس سے قبل جب دونوں ٹیمیں 2022 کے ٹی20 ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئی تھیں تو پاکستان نے انڈیا کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں محمد نواز کو شاندار بیٹنگ (20 گیندوں پر 42 رنز) اور ایک وکٹ لینے پر پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا تھا۔
انڈیا اپنا آخری گروپ میچ 19 ستمبر کو ابوظہبی میں عمان کے خلاف کھیلے گا۔ گروپ مرحلے کے بعد ٹورنامنٹ سپر 4 میں داخل ہوگا جہاں ہر گروپ کی دو ٹیمیں کوالیفائی کریں گی۔
اگر انڈیا گروپ اے میں پہلے نمبر پر رہا تو اس کے تمام سپر 4 میچ دبئی میں ہوں گے۔ لیکن اگر انڈیا دوسرے نمبر پر آیا تو اس کا ایک میچ ابوظہبی اور باقی دو دبئی میں کھیلے جائیں گے۔ سپر 4 کا مرحلہ 20 سے 26 ستمبر تک جاری رہے گا اور فائنل میچ 28 ستمبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔

شیئر: