صدر ٹرمپ کے ساتھی چارلی کرک کے قتل کی تحقیقات کرنے والے امریکی تفتیش کاروں نے مطلوبہ شخص کی تصاویر اور ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں وہ رائفل ملی ہے جو اس واقعے میں استعمال ہوئی۔
مزید پڑھیں
-
ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والا تھامس کروکس پیچھے کیا راز چھوڑ گیا؟Node ID: 873166
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق تفتیش کاروں نے تاحال عوامی سطح پر بات نہیں کی تاہم، صدر ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ان کے پاس ایسی معلومات ہیں جن سے اس قتل کے محرکات کا اندازہ ہوتا ہے۔
’ہم آپ کو اس کے بارے میں بعد میں بتائیں گے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات میں بڑی پیش رفت کر رہے ہیں۔‘
ایف بی آئی اور ریاستی حکام نے بتایا کہ قاتل تقریب کے آغاز سے چند منٹ قبل کیمپس میں پہنچا۔
سالٹ لیک سٹی سے تقریباً 40 میل (65 کلومیٹر) جنوب میں واقع یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں ’مجھے غلط ثابت کریں‘ کے عنوان سے ایک مباحثے کا انعقاد کیا گیا تھا جس کی سربراہی چارلی کرک کر رہے تھے۔
حکام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سکیورٹی کیمروں کی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص ان پر فائرنگ کرنے سے پہلے چھت پر جانے کے لیے سیڑھیاں چڑھ رہا ہے۔
چارلی کرک شرکاء کے سوال کا جواب دے رہے تھے جب گولی ان کی گردن میں لگی۔ تقریب میں تین ہزار کے قریب افراد شریک تھے جو گھبرا کر بھاگ گئے۔

ایف بی آئی نے قاتل کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے والے کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے اور سکیورٹی کیمروں سے لی گئی تصاویر جاری کی ہیں جن میں سیاہ شرٹ، سیاہ چشمہ اور سیاہ بیس بال کی ٹوپی پہنے ہوئے شخص کو دکھایا گیا ہے۔
یوٹاہ ریاست کے حکام کی طرف سے جاری کردہ تصاویر چ میں دبلے پتلے نوجوان کی قدرے واضح تصاویر دکھائی گئی ہیں۔
حکام نے ایک شخص کی چھت سے نیچے اُترنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے جہاں سے سنائپر نے فائر کیا۔
ویڈیو میں اس شخص کو سڑک پار کرتے ہوئے کیمپس کے قریب ایک جنگل والے علاقے میں جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں اس علاقے سے ایک رائفل ملی ہے۔
یوٹاہ کے گورنر سپینسر کاکس نے عوام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم اس وقت عوام کی مدد کے بغیر اپنا کام نہیں کر سکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ تفتیش کاروں کو عوام کی جانب سے سات ہزار سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی ہیں اور تفتیش کاروں نے 200 سے زیادہ انٹرویوز کیے ہیں۔

امریکہ میں دائیں بازو کے نوجوان کارکن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کِرک کو بدھ کے روز یوٹا ویلی یونیورسٹی میں ایک عوامی تقریب کے دوران گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے قریبی ساتھی کی موت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو ’امریکہ کے لیے تاریک لمحہ‘ قرار دیا اور یہ عہد کیا کہ ذمہ داران کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’کئی سال سے بائیں بازو والے چارلی جیسے شاندار امریکیوں کا موازنہ نازیوں اور دنیا کے بدترین قاتلوں اور مجرموں سے کرتے آ رہے ہیں۔‘
’اس طرح کا بیانیہ براہ راست دہشت گردی کا ذمہ دار ہے جو ہم آج اپنے ملک میں دیکھ رہے ہیں۔‘