Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا دوحہ پر حملہ: صدر ٹرمپ قطری وزیراعظم سے ملاقات کریں گے

وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ جمعے کو نیویارک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی سے ملاقات متوقع ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب امریکہ کے قریبی اتحادی اسرائیل نے چند روز قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے رہنماؤں پر حملہ کیا ہے۔
اگرچہ وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے ملاقات کے وقت یا ایجنڈے کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
اسرائیل نے منگل کو قطر میں حماس کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جو کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے جاری امریکی حمایت یافتہ سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس حملے کو مشرق وسطیٰ سمیت عالمی سطح پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اور اسے ایک ایسا اقدام قرار دیا گیا جو پہلے سے ابتر صورت حال کا شکار خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اسرائیلی حملے پر ناراضی کا اظہار کیا، اور اسے یکطرفہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ تو امریکہ اور نہ ہی اسرائیل کے مفاد میں ہے۔
قطر کو واشنگٹن ایک اہم خلیجی اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔ قطر غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے بعد کے انتظامات کے حوالے سے کلیدی ثالثی کردار ادا کرتا رہا ہے۔
قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے منگل کو اسرائیل پر امن کے امکانات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ قطر اپنے ثالثی کے کردار سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق قطری رہنما امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی ملاقات کریں گے۔ یہ اعلان جمعرات کی شب کیا گیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی حملے پر ناراضی کا اظہار کیا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فلسطینی حکام صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں سے غزہ میں اب تک 64 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اس جنگ نے غزہ کی تقریباً پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے اور قحط کا بحران پیدا ہو چکا ہے۔ متعدد انسانی حقوق کے ماہرین اور ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا یہ حملہ نسل کشی کے مترادف ہے۔
اسرائیل نے نسل کشی کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔ اسرائیل نے یہ جنگ اس وقت شروع کی جب سات اکتوبر 2023 میں حماس کی قیادت میں عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر حملہ کیا۔ اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 12 سو افراد ہلاک ہوئے اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ اسرائیل اس دوران لبنان، شام، ایران اور یمن پر بھی حملے کر چکا ہے۔

 

شیئر: