سعودی عرب کا غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور
سعودی عرب کا غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور
ہفتہ 20 ستمبر 2025 21:38
سعودی وزیر نے جی 20 فوڈ سکیورٹی ورکنگ گروپ‘ اجلاس سے خطاب کیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے عالمی سطح پر خوراک کے تحفظ کی خاطر بین الاقوامی تعاون میں اضافے پر زور دیا ہے تاکہ بنی نوع انسان کے لیے محفوظ، صحت مند اور آسانی سے دستیاب خوراک کو یقینی بنایا جا سکے۔
مملکت کے وزیر برائے ماحولیات، آب اور زراعت عبدالرحمن الفضلی نے خوراک کے موجودہ نظاموں پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور عالمی طور پر خوراک کی پیداوار کے باوجود کروڑوں افراد پر ناقص غذا اور غربت کی وجہ سے پڑنے والے بُرے اثرات کا تذکرہ کیا۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر جنوبی افریقہ میں ’جی 20 فوڈ سکیورٹی ورکنگ گروپ‘ کے چوتھے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے خوراک کے تحفظ کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جن میں مضبوط حکمرانی، باہمی رابطے اور سٹریٹجک منصوبہ بندی خاص طور پر اہم ہیں۔
اپنے خطاب میں مقامی فوڈ سسٹم کی اہمیت، خوراک تک رسائی، ڈیٹا شیئرنگ کے ذریعے شفافیت میں اضافے اور وقت پر وارننگ کے نظام کی تعمیر پر خاص طور پر زور دیا اور کہا کہ ’ان اقدامات سے نہ صرف خطرات کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے بلکہ ان سے وقت پر نمٹا بھی جا سکتا ہے۔‘
انھوں نے خوراک کے قابلِ اعتبار ذخیرے برقرار رکھنے کی کوششوں کی اہمیت کا بالخصوص ذکر کیا اور کہا کہ’ مارکیٹس کو مستحکم کرنا، خوراک کے نقصان اور ضیاع کو گھٹانا، زراعت پر ذمہ دار سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، خوراک کے متوازن استعمال اور ورلڈ ٹریڈ تنظیم کے اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ، منصفانہ اور شفاف عالمی ٹریڈ سسٹم کو تقویت دینا ضروری ہے۔‘
خوراک کے نقصان اور ضیاع میں تقریباً 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے (فوٹو: ایکس اکاونٹ)
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب نے تحفظِ خوراک کو ترجیح بنا کر رکھا ہے اور اس شعبے کی نگرانی کے لیے ایک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فوری وارننگ کے ایک مربوط نظام کی تعمیر کی گئی ہے جو مشرقِ وسطٰی اور شمالی افریقہ میں اپنی نوعیت کا پہلا نظام ہے۔‘
مزید برآں، سعودی عرب نے ایسی قومی پالیسیاں اور انیشیٹِیوز متعارف کرائی ہیں جن سے خوراک کے نقصان اور ضیاع میں گزشتہ پانچ برس میں تقریباً 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
سعودی وزیر نے مملکت کی امدادی ایجنسی ’کے ایس ریلیف‘ کی کوششوں کا بھی تذکرہ کیا جس کے تحت دنیا کے 82 ممالک میں خوراک پہنچانے کے لیے ایک ہزار سے زیادہ امدادی پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں۔