Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ثنا میر کے ’آزاد کشمیر‘ کہنے پر تنازع، انڈین صارفین کا سوشل میڈیا پر شدید ردعمل

ثنا میر پاکستان کی سابق کپتان ہیں (فوٹو: ثنا میر، ایکس)
ایشیا کپ 2025 کے دوران انڈیا اور پاکستان کے درمیان کرکٹ تنازعات کے بعد اب ویمنز ورلڈ کپ میں بھی اس سلسلے کا آغاز ہو گیا ہے۔
سابق پاکستانی خواتین کرکٹ کپتان ثناء میر نے کمینٹری کے دوران ایک حوالہ دیا جس کے بعد ان پر انڈین کرکٹ فینز کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
جمعرات کو کولمبو میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچ میں ثناء میر نے پاکستانی بیٹسمین نٹالیا پرویز کے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کا تعلق ’آزاد کشمیر‘ سے ہے۔
ثناء میر کا کمینٹری کے دوران کہنا تھا کہ ’کئی کھلاڑی نئے ہیں، نٹالیا پرویز کشمیر سے ہیں، آزاد کشمیر سے، مگر انہوں نے زیادہ تر کرکٹ لاہور میں کھیلی ہے۔‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر صارف سنائل نے اس معاملے پر رائے دیتے ہوئے لکھا کہ ’مرد اور خاتون کی تفریق کے بغیر سارے پاکستانی جاہل ہیں، اگر بی سی سی آئی اور آئی سی سی میں تھوڑی سی بھی شرم باقی ہے تو ثنا مرزا پر پابندی لگائیں۔‘
ایکس صارف کمب کرنی نے لکھا کہ ’یہ کوئی زبان کی غلطی نہیں ہے کہ آپ پہلے کشمیر کہیں اور پھر آزاد کشمیر کہیں، بی سی سی آئی کو ثنا میر کے خلاف شکایت درج کرنی چاہیے۔‘
لالا نامی صارف نے لکھا کہ ’ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ کرکٹ میں سیاست نہیں آنی چاہیے اور دوسری طرف آپ گلوبل سٹیج میں لفظ آزاد کشمیر استعمال کر رہے ہیں۔‘
ثناء میر نے اپنے خلاف چلنے والی مہم پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ افسوسناک ہے کہ معاملات کو غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے اور کھیلوں سے وابستہ افراد پر بلا وجہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میری پاکستان کی ایک کھلاڑی کے آبائی شہر کے بارے میں کی گئی بات صرف اس بات کو اجاگر کرنے کے لیے تھی کہ انہوں نے ایک خاص علاقے سے آ کر کن مشکلات کا سامنا کیا اور کس طرح ایک شاندار سفر طے کیا۔‘
’بطور کمنٹیٹر ہم جب کھلاڑیوں کی کہانی بیان کرتے ہیں تو یہ بھی بتاتے ہیں کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔ میں نے آج دو دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں بھی یہی کیا، جو دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ براہ کرم اس بات کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔‘
ثنا میر نے مشہور سپورٹس ویب سائٹ ’ای ایس پی این کرک انفو‘ کا ایک سکرین شاٹ بھی شیئر کیا جس میں نٹالیہ پرویز کی پروفائل درج تھی اور ان کے آبائی علاقے کا نام ’آزاد کشمیر‘ ہی لکھا گیا تھا تاہم اس تنازعے کے بعد کرک انفو نے بھی نام تبدیل کر کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کر دیا ہے۔
سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ثنا میر کا کہنا تھا کہ ’میں سکرین شاٹ بھی شیئر کر رہی ہوں جہاں سے میں تمام کھلاڑیوں کے بارے میں تحقیق کرتی ہوں، چاہے وہ پاکستان سے ہوں یا کسی اور ملک سے۔ مجھے اندازہ ہے کہ اب وہاں تبدیلی کر دی گئی ہے، لیکن میں اسی حوالے سے بات کر رہی تھی۔‘

شیئر: