حائل میں صحرائے النفود الکبیر سیاحوں کی پسندیدہ منزل
’سیاح مختلف مہم جوئی سے لطف اندوز ہوتے ہیں، جن میں اسکیٹنگ اور کیمپنگ شامل ہے‘ ( فوٹو: روح السعودیہ)
سردیوں کے قریب آتے ہی حائل شہر ’سعودی ونٹر 2025‘ پروگرام کے تحت نمایاں سیاحتی مقام کے طور پر اُبھر کر سامنے آ رہا ہے جہاں فطرت کی خوبصورتی اور سیاحتی تجربے کا تنوع مل کر وزٹروں کو یادگار اور منفرد موسمِ سرما فراہم کرتے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق حائل اپنی سردیوں کی ٹھنڈی آب و ہوا اور منفرد صحراوی فضا کے لیے مشہور ہے۔
اس کے دل میں واقع ’النفود الکبیر‘ وسیع و عریض ریتلا سمندر ہے جو سنہری رنگت اور لامحدود افق کے ساتھ دلکش قدرتی منظر پیش کرتا ہے۔

یہاں آنے والے سیاح مختلف مہم جوئی سے لطف اندوز ہوتے ہیں، جن میں ریت پر اسکیٹنگ، صحرا میں گاڑی چلانے کا شوق اور صاف ستھری آسمانی چھت کے نیچے ستاروں سے جگمگاتی راتوں میں کیمپنگ شامل ہے۔
حائل کی سردیوں کا تجربہ صرف صحراوی مہم جوئی تک محدود نہیں رہتا بلکہ اس میں سعودی ٹور ازم اتھارٹی اور مقامی شراکت داروں کے تعاون سے منعقد ہونے والی ثقافتی و سماجی سرگرمیاں بھی شامل ہیں، جو حائلی مہمان نوازی اور ان کے روایتی کھانوں کو اجاگر کرتی ہیں۔

یوں خاندانوں کو ایک گرمجوش اور لطف اندوز کرنے والا ماحول میسر آتا ہے۔
سعودی ونٹر پروگرام میں حائل کو شامل کرنا مملکت کے جغرافیائی اور ثقافتی تنوع کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ علاقہ تاریخ کی حیثیت اور صحرا کے حسن کو یکجا کرتا ہے، جس سے یہ مہم جوئی اور ثقافتی تجربے کے متلاشی سیاحوں اور خاندانوں کے لیے ایک بہترین منزل بن جاتا ہے۔
سعودی ونٹر 2025 پروگرام، جسے سعودی ٹورازم اتھارٹی نے ’حیّ الشتاء‘ ( سرما خوش آمدید) کے عنوان کے ساتھ لانچ کیا ہے، 1200 سے زائد سیاحتی پروڈکٹس اور 600 خصوصی آفرز پیش کرتا ہے، جن میں رعایتی پیکیجز، خاندانی سیاحتی منصوبے اور مختلف افرادکے لیے خصوصی تجربات شامل ہیں۔

یہ پروگرام سعودی عرب کو عالمی سیاحتی منزل کے طور پر مزید مضبوط کر رہا ہے، جو گزشتہ پانچ برسوں میں وزٹروں کی تعداد اور سیاحتی اخراجات میں اضافے جیسے اہم اہداف کے حصول پر مبنی ہے۔
یہ سب کچھ وژن 2030 کے اس ہدف سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت 2030 تک 150 ملین سیاحوں کا استقبال کرنا مقصود ہے۔