نیپال اور اس کے پڑوسی ملک انڈیا میں طوفانی بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب میں 63 سے زائد اموات ہوئی ہیں جہاں ریسکیو اہلکار دور دراز علاقوں میں پھنسے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ کئی پہاڑی علاقوں سے رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔
نیپال میں جمعے سے طوفانی بارشیں جاری ہیں جس کے باعث دریاؤں میں طغیانی ہے اور ہمالیائی خطے کے اس ملک کا ایک بڑا حصہ زیرِآب آیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سیلاب میں ہزاروں فش فارم تباہ، مچھلی کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہNode ID: 895003
نیپال کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ترجمان شانتی ماہت نے اے ایف پی کو بتایا کہ کم از کم 43 اموات ہوئی ہیں جبکہ بارشوں کے باعث حادثات میں پانچ افراد لاپتہ ہیں۔ سب سے زیادہ تباہی مشرقی ضلع الام میں ہوئی ہے جہاں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ میں 37 اموات ہوئیں۔
ضلع کی ایک سرکاری عہدیدار سُنیتا نیپال نے بتایا کہ ’رات بھر کی شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ سڑکیں بند ہو جانے سے بعض متاثرہ علاقوں تک رسائی مشکل ہو رہی ہے اور ریسکیو اہلکار پیدل ایسے مقامات تک پہنچ رہے ہیں۔
دارالحکومت کھٹمنڈو کے دریاؤں میں طغیانی ہے اور اس کے کنارے آباد علاقے زیرِآب آ گئے ہیں۔
سکیورٹی اہلکاروں کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے جو ریسکیو کاموں میں کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے حصہ لے رہے ہیں۔
سبزیاں بیچنے والے ایک مقامی شہری راجن کھدگا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’کچھ جگہوں پر تھوڑا نقصان ہوا ہے لیکن حکام کی بروقت اطلاع کے باعث ہم اپنے سامان کو بچا کر لانے میں کامیاب ہو گئے۔‘
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد شاہرائیں بند ہو گئیں اور پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا۔ سینکڑوں مسافر جن میں سے زیادہ تر ہندو تہوار داشین منانے کے بعد واپس آ رہے تھے پھنس کر رہ گئے۔

وزیراعظم سشیلا کرکی نے کہا ہے کہ سرکاری ایجنسیاں ’ریسکیو اور ریلیف کے لیے کاموں کے لیے مکمل طور پر تیار تھیں۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’آپ کی حفاظت ہماری بنیادی ترجیح ہے۔ ضروری مدد طلب کرنے میں ذرا بھی نہ ہچکچائیں۔‘
انہوں نے اتوار اور پیر کو ملک میں عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کو غیرضروری سفر ترک کرنے کے لیے کہا۔
سرحد کے دوسری جانب انڈیا کے چائے کے باغات والے ضلع دارجیلنگ میں کم از کم 20 افراد طوفانی بارشوں کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں۔
انڈیا کی ریاست مغربی بنگال میں رات بھر کی طوفانی بارشوں کے باعث سیلاب میں متعدد گھر بہہ گئے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ سے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔
علاقے سے انڈیا کی راج سبھا کے رُکن ہرش وردھان شرنگلا نے بتایا کہ ’گزشتہ رات دراجیلنگ پہاڑوں پر شدید بارش سے حادثات میں 20 سے زائدا اموات ہوئیں۔‘