بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ شہری فریڈرک موریس کو روال سال اگست میں پاکستان کا 90 روز کا سیاحتی ویزا جاری کیا گیا تھا۔ پاکستان پہنچنے پر فریڈرک موریس راولپنڈی میں ہی مقیم تھے۔
30 ستمبر کو تھانہ سول لائنز کے علاقے کی عقبی سائیڈ پر شدید زخمی حالت میں پائے گئے جنہیں فوری طور پر ریسکیو 1122 نے قریبی ہسپتال منتقل کیا۔
تاہم ریسکیو 1122 کے مطابق زخموں کی شدت کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکے اور راولپنڈی کے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں دم توڑ گئے۔
مزید پڑھیں
-
جرمن سیاح پاکستان میں،’غلط فہمیاں دور کرنے کے مشن پر‘Node ID: 805976
ریسکیو حکام نے بعد ازاں واقعے کی اطلاع راولپنڈی پولیس کو دی اور بتایا کہ بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے شہری کی لاش ہسپتال کے مردہ خانے میں پڑی ہے۔
اس اطلاع کے بعد پولیس موقع پر پہنچی، ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا اور پولیس کے ایک سب انسپکٹر کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ریسکیو 1122 کے عملے نے پولیس کو بتایا کہ غیرملکی شہری کی موت سڑک حادثے میں واقع ہوئی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار نے فریڈرک موریس کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور بعد ازاں چل بسے۔
اردو نیوز نے اس معاملے پر راولپنڈی پولیس کے ترجمان سجاد احمد سے رابطہ کیا جنہوں نے تصدیق کی کہ فریڈرک موریس بیلجیئم کے شہری تھے اور وہ سیاحتی ویزے پر پاکستان آئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ فیرڈک موریس کی لاش گزشتہ روز اسلام آباد ایئرپورٹ سے بیلجیئم روانہ کر دی گئی تھی۔
اس حوالے سے بیلجیئم کے سفارتخانے کو بھی پولیس نے اعتماد میں لیا تھا جس کے بعد لاش کی بیرونِ ملک منتقلی کے تمام انتظامات مکمل کیے گئے۔
اس کیس کے تفتیشی افسر فیاض حسین جعفری نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات میں یہی بات سامنے آئی ہے کہ بیلجیئم کے شہری کا انتقال ایک حادثے کے نتیجے میں ہوا اور ملزم کی تلاش جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس موٹر سائیکل سوار کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے مگر تاحال کوئی کامیابی نہیں ہوئی، تاہم کیس کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔
اردو نیوز نے اس معاملے پر اسلام آباد میں موجود بیلجیئم کے سفارتخانے سے بھی رابطہ کیا تاہم اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔