Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شی جن پنگ سے ملنے کی کوئی وجہ نہیں‘، صدر ٹرمپ کی چین پر بھاری ٹیرف لگانے کی دھمکی

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں اب صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی کوئی وجہ نظر نہیں آرہی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر سخت تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اب رواں ماہ چینی صدر شی جن پنگ سے مجوزہ ملاقات نہیں کریں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انہوں نے چین کی جانب سے نایاب معدنیات پر برآمدی پابندیاں لگانے کو ’جارحانہ رویہ‘ قرار دیا اور خبردار کیا کہ امریکہ چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر بڑے پیمانے پر ٹیرف عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔
یہ بیان صدر ٹرمپ نے ایک غیر متوقع پیغام کے ذریعے دیا جو انہوں نے اپنے طبی معائنے کے لیے واشنگٹن کے قریب ایک فوجی ہسپتال جاتے ہوئے جاری کیا۔
اپنے پیغام میں انہوں نے چین کی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’چین میں بہت عجیب و غریب چیزیں ہو رہی ہیں، وہ روز بروز زیادہ دشمنی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔‘
صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ان کی صدر شی جن پنگ سے ملاقات آئندہ دو ہفتوں میں جنوبی کوریا میں ہونے والے ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون (اے پیک) اجلاس کے دوران طے تھی لیکن اب انہیں اس ملاقات کا کوئی جواز نظر نہیں آتا۔
’میں صدر شی سے ملنے والا تھا، لیکن اب اس کی کوئی وجہ نہیں رہی۔ میں نے ان سے فون پر بات کرنے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی۔‘
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ اس وقت ایک ایسی پالیسی پر کام کر رہی ہے جس کے تحت چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر بڑے پیمانے پر ٹیرف لگائے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اقدامات چین کی جانب سے تجارتی طور پر اٹھائے جانے والے غیر منصفانہ اقدامات کا جواب ہوں گے۔‘
ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ’چین نے دنیا کے کئی ممالک کو خطوط ارسال کیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ نایاب معدنیات سے متعلق پیداوار کے ہر ہر جزو پر برآمدی کنٹرول نافذ کیا جا رہا ہے، یہاں تک کہ ان چیزوں پر بھی جن کی تیاری چین میں نہیں ہوتی۔‘
صدر ٹرمپ کے ان بیانات کے بعد امریکی مالیاتی منڈیوں میں فوری منفی ردِعمل دیکھا گیا ہے۔ وال سٹریٹ میں بھی مندی دیکھنے کو ملی کیونکہ سرمایہ کاروں کو خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی ایک بار پھر شدت اختیار کر سکتی ہے۔
اس ملاقات کو صدر ٹرمپ خود بھی اہمیت کا حامل قرار دے چکے ہیں، یہ ملاقات ان کے دوبارہ صدر بننے کے بعد صدر شی جن پنگ سے پہلی براہ راست ملاقات ہوتی۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ برس چین کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے واقعی چینی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا تو یہ اقدام نہ صرف دونوں ممالک کی معیشتوں کو متاثر کرے گا بلکہ عالمی تجارتی نظام پر بھی گہرے اور دیرپا اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

شیئر: