Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یرغمالیوں کے بدلے متوقع رہائی پانے والے فلسطینیوں کے گھروں پر اسرائیلی فوج کے چھاپے

اسرائیلی فورسز نے اُن فلسطینی قیدیوں کے کئی گھروں پر چھاپے مارے جنہیں اتوار کو اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیے جانے کا امکان ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفا نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی قیدیوں کے گھروں میں گھس گئے، وہاں سامان کو اُلٹ پلٹ کر رکھ دیا، اور خاندان کے افراد کو دھمکیاں دیتے ہوئے انہیں کسی بھی قسم کی خوشی کی تقریبات کے انعقاد سے خبردار کیا۔
نابلس، بلاتہ اور عسکر الجدید پناہ گزین کیمپوں کے ساتھ ساتھ مشرق میں سالم کے قصبوں، عقربہ اور جنوب میں زیتا جماعین علاقے میں گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ وفا نیوز نے مزید کہا کہ اسی طرح کے چھاپے ہیبرون اور قریبی دیر ثامت میں بھی مارے گئے جہاں کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے قیدی کو پیر کو رہا کیا جانا ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے تقریباً 1,950 فلسطینی قیدیوں اور نظربند افراد کو پیر کو 48 اسرائیلی یرغمالیوں کے تبادلے میں معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔ ان 48 اسرائیلی یرغمالیوں میں سے 20 زندہ ہیں جبکہ دیگر کی لاشیں واپس کی جائیں گی۔
جمعرات کو دیر گئے اسرائیلی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تجویز کردہ غزہ میں جنگ بندی کی منظوری دی۔

اسرائیلی فوج نے قیدی کی رہائی کے بعد خوشی کی تقریبات کا انعقاد نہ کرنے کی دھمکی دی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی 

اس معاہدے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ، غزہ کی پٹی میں جنگ کا خاتمہ، علاقے سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور انسانی امداد کا پہنچایا جانا شامل ہے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری کو دو سال کا عرصہ گزرنے کے بعد یہ جنگ بندی عمل میں لائی ہے جس کے بعد امن کی بحالی کے لیے ایک طویل راستہ ہے۔
توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں اس حوالے سے اجلاس میں شریک ہوں گے۔

شیئر: