Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کُرم میں افغان طالبان کی بلااشتعال فائرنگ، پاکستانی فورسز کا بھرپور جواب: سکیورٹی ذرائع

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں افغانستان سے متصل ضلع کُرم میں پاکستانی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
پاکستانی سکیورٹی ذرائع نے منگل کی شب بتایا کہ ’کُرم میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے بھرپور اور شدید جواب دیا۔‘
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ’پاک فوج کی فائرنگ کی وجہ سے افغان طالبان کی پوسٹوں کو شدید نقصان پہنچا اور ان میں آگ بھڑک اٹھی۔‘
پاکستانی فورسز کی جوابی فائرنگ سے ’طالبان کا ٹینک بھی تباہ ہو گیا جبکہ وہ پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔‘
گزشتہ سنیچر کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سرحدوں پر شدید جھڑپیں ہوئی تھیں۔
ان جھڑپوں کے اگلے روز اتوار کو پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ افغانستان کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران پاکستان آرمی کے 23 اہلکار جان سے گئے، جبکہ 29 زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر نے یہ بھی بتایا تھا کہ ’افغانستان میں قابلِ اعتماد انٹیلی جنس اور نقصان کے تخمینے کے مطابق 200 سے زیادہ طالبان اور ان کے اتحادی دہشت گرد ہلاک کیے گئے جبکہ زخمیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔‘
اس وقت پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان کے ساتھ سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے حوالے سے کہا تھا کہ ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا اور ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔
پاکستانی فورسز کی افغان طالبان کے ساتھ جھڑپیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی اپنے چھ روزہ دورۂ انڈیا پر ہیں۔
اتوار کو افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی نے کہا تھا کہ ’افغانستان ہمیشہ بات چیت کا حامی رہا ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کریں گے۔‘

افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی چھ روزہ دورۂ انڈیا پر ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

امیر خان متقی نے کہا تھا کہ ’پاکستان کے بیش تر لوگ امن کے خواہاں ہیں مگر چند مخصوص حلقے تعلقات میں تناؤ پیدا کر رہے ہیں۔‘
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پیر کو چین نے کہا تھا کہ اسے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ جھڑپوں پر گہری تشویش ہے اور دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ اس کے شہریوں اور خطے میں موجود سرمایہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’چین پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو بہتر اور ترقی یافتہ بنانے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
اس سے قبل 10 اکتوبر کو افغانستان کی طالبان حکومت نے دارالحکومت میں دو دھماکوں کے بعد پاکستان پر ’کابل کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی‘ کا الزام عائد کیا تھا۔

شیئر: